طالبان نے آٹھ ماہ بعد برطانوی جوڑے کو رہا کر دیا، قطری ثالثی سے رہائی ممکن ہوئی

جمعہ 19 ستمبر 2025 22:27

طالبان نے آٹھ ماہ بعد برطانوی جوڑے کو رہا کر دیا، قطری ثالثی سے رہائی ..
کابل/دوحہ/لندن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2025ء) طالبان کی جانب سے فروری میں حراست میں لیے گئے ایک برطانوی جوڑے کو بالآخر رہا کر دیا گیا ہے اور قطری ثالثی کے بعد انہیں دوحہ منتقل کر دیا گیا ہے۔ معاملے سے واقف ایک اعلیٰ عہدیدار نے جمعہ کو غیر ملکی خبررساں ادار ے بتایا کہ یہ رہائی کئی ماہ کی بات چیت کے نتیجے میں ممکن ہوئی۔

رپورٹ کے مطابق باربی اور پیٹر رینالڈز کو طالبان کے وزارتِ داخلہ نے یکم فروری کو گرفتار کیا تھا۔ ان کی صحت اور طالبان حراست میں زندہ رہنے کی صلاحیت کے حوالے سے اہلِ خانہ نے شدید خدشات ظاہر کیے تھے۔ افغان حکام نے اس وقت دو برطانوی شہریوں، ایک چینی نڑاد امریکی اور ان کے مترجم کو حراست میں لینے کی تصدیق کی تھی۔قطری حکام نے برطانوی حکومت اور اہلِ خانہ کے ساتھ مل کر کئی ماہ تک طالبان انتظامیہ سے مذاکرات کیے۔

(جاری ہے)

ایک عہدیدار نے بتایا کہ آٹھ ماہ کی قید کے دوران، جن میں جوڑے کو زیادہ تر الگ الگ رکھا گیا، قطر کے سفارت خانے نے انہیں اہم سہولتیں فراہم کیں، جن میں ڈاکٹر تک رسائی، ادویات کی ترسیل اور اہلِ خانہ سے رابطے کی سہولت شامل تھی۔ برطانوی نشریاتی ادارے نے فروری میں طالبان ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ دو برطانوی شہری صوبہ بامیان میں ایک غیر سرکاری تنظیم کے لیے کام کر رہے تھے اور انہیں مبینہ طور پر بغیر اطلاع کے طیارہ استعمال کرنے پر گرفتار کیا گیا تھا۔

بعدازاں یہ بھی بتایا گیا کہ ان کے ساتھ ایک چینی نڑاد امریکی شہری فائے ہال** اور ان کے تربیتی ادارے کے مترجم کو بھی حراست میں لیا گیا تھا۔برطانوی جوڑا گزشتہ 18 برسوں سے افغانستان میں تعلیمی منصوبوں پر کام کر رہا تھا اور طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد بھی ملک چھوڑنے کے بجائے وہیں رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔قطر 2021 سے اب تک افغانستان میں غیر ملکیوں کی رہائی کے لیے فعال کردار ادا کر رہا ہے۔ صرف 2025 میں ہی خلیجی ریاست کے مذاکرات کار کم از کم تین امریکیوں کی رہائی یقینی بنا چکے ہیں۔