انڈونیشیا : اسکولوں کے مفت کھانے سے 800 طلبہ فوڈ پوائزننگ کا شکار

جمعہ 19 ستمبر 2025 22:20

انڈونیشیا : اسکولوں کے مفت کھانے سے 800 طلبہ فوڈ پوائزننگ کا شکار
جکارتہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 ستمبر2025ء)انڈونیشیا میں اس ہفتے دو بڑے واقعات میں 800 سے زائد طلبہ کھانے سے زہر خورانی (فوڈ پوائزننگ) کا شکار ہو گئے۔ یہ کھانے حکومت کے مفت اسکول میل پروگرام کے تحت فراہم کیے گئے تھے۔سب سے بڑا واقعہ مغربی جاوا کے ضلع گاروت میں پیش آیا، جہاں 569 طلبہ نے مرغی اور چاول کھانے کے بعد بدہضمی، متلی اور قے کی شکایت کی۔

حکام کے مطابق کھانے کے بعد جمعہ تک 10 طلبہ اسپتال میں زیر علاج تھے جبکہ باقی صحتیاب ہو چکے ہیں۔ شروع میں تقریباً 30 طلبہ کو اسپتال منتقل کیا گیا تھا۔گاروت کے حکومتی سیکرٹرینردین یانا نے کہا کہ متاثرہ کچن پر سخت نگرانی بڑھائی جائے گی اور فی الحال طلبہ کو آسان اور محفوظ کھانے جیسیروٹی، دودھ، ابلا ہوا انڈہ اور پھل فراہم کیے جائیں گے۔

(جاری ہے)

ایک اور واقعہ وسطی سولاویسی کے بانگگائی جزائر میں پیش آیا جہاں 277 طلبہ متاثر ہوئے۔ اس واقعے کے بعد حکام نے وہاں کھانوں کی تقسیم کو عارضی طور پر روک دیا ہے۔یہ واقعات صدرپربوو سبیانتو کے فلیگ شپ پروگرام پر سوالات کھڑے کر رہے ہیں، جسے جنوری 2025 میں شروع کیا گیا تھا۔ مقامی تھنک ٹینکانسٹی ٹیوٹ فار ڈیویلپمنٹ آف اکنامکس اینڈ فنانس کے مطابق جنوری سے اگست تک اس پروگرام کے تحت کھانا کھانے والے 4,000 سے زائد طلبہ فوڈ پوائزننگ کا شکار ہو چکے ہیں۔

صدر کے ترجمانپراسیٹیو ہادی نے کہا کہ حکومت ان واقعات پر معذرت خواہ ہے اور اس مسئلے کو حل کرنے کے لیے فوری اقدامات کیے جا رہے ہیں۔یہ پروگرام اس وقت 20 ملین سے زائد افراد تک پہنچ رہا ہے، جبکہ سال کے اختتام تک ہدف 83 ملین افراد تک پہنچنے کا ہے۔ اس پر حکومت نے 171 کھرب روپیہ (10.32 ارب ڈالر) مختص کیے ہیں، اور اگلے سال اس بجٹ کو دگنا کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔

متعلقہ عنوان :