گورننس کی ناکامی اور ٹرانسمیشن نظام کی عدم دستیابی لوڈشیڈنگ کی وجہ قرار

جولائی 2022 سے تاحال صارفین پر 121 ارب کا اضافی بوجھ پڑنے کا انکشاف

اتوار 14 ستمبر 2025 19:40

ْلاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء)بجلی کی پیداواری لاگت پر ممبر ٹیکنیکل نیپرا کا اضافی نوٹ سامنے آگیا۔ گورننس کی ناکامی اور ٹرانسمیشن نظام کی عدم دستیابی کو لوڈشیڈنگ کی بڑی وجوہات قرار دیا گیا ہے۔ جولائی 2022 سے اب تک مجموعی نقصانات سے صارفین پر 121 ارب سے زائد کا بوجھ پڑ چکا ہے ۔

(جاری ہے)

ممبر نیپرا رفیق شیخ نے اضافی نوٹ میں کہا ہے کہ گورننس اور ٹرانسمیشن نظام کی ناکامیاں براہ راست فیول کاسٹ اور بجلی کی لاگت بڑھا رہی ہیں۔

گڈو پاورپلانٹ کی بندش سے جولائی میں 96 کروڑ سے زائد کا بوجھ پڑا۔ نیلم جہلم بند ہے صارفین سے ساڑھے 75 ارب کے سرچارجز پہلے ہی وصول کئے جا چکے۔اضافی نوٹ کے مطابق لاہورنارتھ گرڈ اسٹیشن تاخیر و جزوی لوڈ ایڈجسٹمنٹ سے اب تک 71 ارب سے زائد کا نقصان ہوا۔ یہ خامیاں لوڈشیڈنگ اور بجلی کی لاگت بڑھا رہی ہیں ۔ پاور سیکٹر میں فوری اصلاحات ناگزیر ہیں۔