کرک میں 3ہزارافراد بیری کے شہد کے کاروبار سے وابستہ ہوکر اپنا روزگار کررہے ہیں، صوبائی وزیر سجاد بار کوال

اتوار 14 ستمبر 2025 20:10

کوہاٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 14 ستمبر2025ء) صوبائی وزیر زراعت میجر (ر) محمد سجاد بار کوال نے کہا ہے کہ کرک کے بیری کا شہد دنیا کے بہترین شہد میں شمار ہوتا ہے جہاں کم و بیش 3ہزارافراد شہد کے کاروبار سے وابستہ ہوکر اپنا روزگار کررہے ہیںجن میں چارسو کے لگ بھگ مقامی مکھی پالنے والے اور تاجر کام کر رہے ہیں جبکہ ڈھائی ہزار سے زائد دیگر اضلاع سے مکھی پالنے والے کرک میں پیداوار اور مارکیٹنگ میں مصروف ہیں۔

وہ گزشتہ روز ایگریکلچر ریسرچ اسٹیشن کرک میں شہد پروسیسنگ یونٹ اور انٹرنیشنل کوالٹی ٹیسٹنگ لیبارٹری کا سنگِ بنیاد رکھنے کی تقریب سے خطاب کررہے تھے۔ منصوبہ کی افادیت کا ذکرکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ یہ منصوبہ صوبے میں شہد کی پیداوار کو فروغ دینے اور مقامی معیشت کو بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔

(جاری ہے)

ان کا کہناتھا کہ منصوبہ کے تحت مقامی شہد کی مکھیوں کے پالنے والوں، تاجروں اور برآمدکنندگان کو جدید اور معیاری سہولیات میسر آئیں گی جبکہ دیسی شہد کی پیداوار کو بین الاقوامی معیار کے مطابق فروغ ملے گا۔

وزیر زراعت نے محکمہ جنگلات کو ہدایت کی کہ ضلع کرک میں بیر (سدر) کے درختوں کی شجرکاری کے مزید مواقع فراہم کئے جائیں تاکہ شہد کی پیداوار میں اضافہ ہو۔انہوں نے زرعی سائنسدانوں کو ہدایت کی کہ وہ صوبے کے دیگر ممکنہ علاقوں میں بھی شہد کی پیداوار کے فروغ کیلئے تحقیق کو مزید وسعت دیں۔ ڈائریکٹر زرعی تحقیق (ضم شدہ اضلاع) محمد یونس نے کہا کہ شہد کی مکھیوں کا پالن غربت کے خاتمے اور آمدنی کے ذرائع بڑھانے کا ایک پائیدار ذریعہ ہے۔

اس کے ذریعے نہ صرف شہد حاصل کیا جاتا ہے بلکہ رائل جیلی، پروپولیس، پولن، موم اور شہد کی مکھی کے زہر جیسی قیمتی مصنوعات بھی تیار ہوتی ہیں۔۔انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پختونخوا کی موزوں آب و ہوا اور نباتات شہد کی صنعت کیلئے بہترین ہیں اور صوبے میں تیار ہونے والا شہد نہ صرف ملکی سطح پر استعمال ہو رہا ہے بلکہ بین الاقوامی منڈیوں میں بھی اس کی بڑی مانگ ہے جس سے صوبے کو قیمتی زرمبادلہ حاصل ہو رہا ہے۔

متعلقہ عنوان :