لاہور ہائیکورٹ، ریلوے ٹریک حادثہ کیس ، ریلوے ملازمین کی سزا پر نظرثانی کی درخواست مسترد

پیر 15 ستمبر 2025 16:15

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 15 ستمبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے ریلوے ملازمین کی غفلت کے الزام میں ریلوے ٹریک حادثہ میں چار افراد جاں بحق ہونے کے کیس میں دو ریلوے ملازمین کی سزا پر نظرثانی کی درخواست مسترد کردی ،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے ریمارکس دیئے کہ سرکاری ملازمین کی غفلت بڑے سانحات کا باعث بنتی ہے،لہذا ایسی لاپرواہی اور ریکارڈ میں رد و بدل پر کسی رعایت کی گنجائش نہیں،چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس عالیہ نیلم نے کیس کی سماعت کی،سرکاری وکیل نے بتایا کہ پتوکی کے قریب ریلوے پھاٹک کھلا رہنے کے باعث ٹرین کار سے جا ٹکرائی،جس میں دو سگے بھائی اپنی بیگمات سمیت جاں بحق ہوئے،سرکاری وکیل نے عدالت کو بتایا کہ یہ حادثہ ریلوے کے جمعدار محمود علی اور گیٹ کیپر احمد فراز کی غفلت کا نتیجہ تھا،ٹرائل کورٹ نے گیٹ کیپر احمد فراز کو سات سال قید اور 94 لاکھ روپے دیت کی سزا سنائی تھی جبکہ جمعدار محمود علی کو مجموعی طور پر19 سال قید کی سزا دی تھی،ملزمان کے وکیل نے موقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ نے حقائق کے برعکس فیصلہ سنایا اور سزائوں میں کمی کی استدعا کی،عدالت نے فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد دائر اپیلوں کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جانوں کے ضیاع کا سبب بننے والی غفلت کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا۔