عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے،بخت محمد کاکڑ

بلوچستان کی جیلوں میں قیدیوں ،عملے میں ہیپاٹائٹس ، ایڈز سمیت دیگر بیماریوں کی تشخیص کیلئے دوپاسی فائونڈیشن کے تعاون سے باقاعدہ سکریننگ کا آغاز کردیا گیا ہے،وزیر صحت

پیر 15 ستمبر 2025 21:40

کوئٹہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 15 ستمبر2025ء) وزیر صحت بلوچستان بخت محمدکاکڑ نے کہا ہے کہ عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی حکومتی ترجیحات میں شامل ہے بلوچستان بھر کی جیلوں میں قیدیوں اور عملے میں ہیپاٹائٹس ، ایڈز سمیت دیگر بیماریوں کی تشخیص کیلئے دوپاسی فاونڈیشن کے تعاون سے باقاعدہ اسکریننگ کا آغاز کردیا گیا ہے یہ بات انہوں نے پیر کو سینٹرل جیل کوئٹہ میں ٹی بی کنٹرول پروگرام کے زیراہتمام جیلوں میں قیدیوں اور عملے کی 30سے زائد امراض کی اسکریننگ مہم کے افتتاح کے موقع پرمنعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی اس موقع پر آئی جی جیل خانہ جات عبدالسعید نوید، اسپیشل سیکرٹری صحت شہک بلوچ ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ مہر اللہ بادینی ،ڈی جی ہیلتھ ڈاکٹرامین مندوخیل ،ٹی بی کنٹرول پروگرام کے صوبائی منیجر ڈاکٹر شیرافگن رئیسانی اوردیگر بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

ٹی بی کنٹرول پروگرام کے صوبائی منیجر ڈاکٹرشیرافگن رئیسانی نے بریفنگ کے دوران بتایا کہ بلوچستان کی جیلوں میں 3ہزار کے قریب قیدیوں کی اسکریننگ کا آغاز کیا گیا ہے اسکریننگ مہم کے دوران ابتک 1ہزار کے قریب قیدیوں کی اسکریننگ کی گئی ہے جس کے دوران ٹی بی ،ہیپاٹائٹس اور ایچ آئی وی کے کیسز سامنے آئے ہیں جن قیدیوں میں امراض کی تشخیص ہوئی ہے انکا باقاعدہ علاج شروع کردیا گیا ہے۔

بخت محمد کاکڑ نے کہا کہ وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی قیادت میں صوبائی حکومت عوام کو صحت کی سہولیات کی فراہمی کیلئے تمام دستیاب وسائل بروئے کار لارہی ہے حکومت کی کوشش رہی ہے کہ صوبے کے دور دراز علاقوں میں عوام کوصحت کی سہولیات یقینی بنائی جائیں جس کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت بلوچستان اور ٹی بی کنٹرول پروگرام نے دوپاسی فاونڈیشن کے تعاون سے بلوچستان کی جیلوں میں قیدیوں اورعملے میں ٹی بی، ہیپاٹائٹس، ایچ آئی وی/ایڈز اور ذہنی امراض سمیت 30 سے زائد بیماریوں کی اسکریننگ کا باقاعدہ آغا کردیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ٹی بی ایک ایسا مرض ہے جو ایک شخص سے دوسرے شخص میں منتقل ہوتا ہے اگر ایک قیدی ٹی بی کے مرض میں مبتلا ہوگا تواس سے دوسرے قیدیوں کے متاثر ہونے کا بھی خدشہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج سے بلوچستان کی تمام جیلوں میں باقاعدہ سکریننگ کا آغاز کردیا ہے اسکریننگ کے بعد مریضوں کا باقاعدہ مفت علاج و معالجہ کیا جائے گا۔