خلیج کانفرنس، مشترکہ دفاعی میکانزم اور دفاعی صلاحیتوں کو فعال کرنے پر زور

منگل 16 ستمبر 2025 14:09

دوحہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 16 ستمبر2025ء)عرب ۔ اسلامی سربراہی کانفرنس کے موقع پر دوحہ میں منعقد ہونے والے ہنگامی خلیجی سربراہی اجلاس کے حتمی بیان میں مشترکہ دفاعی میکانزم کو فعال کرنے اور خلیجی دفاعی صلاحیتوں کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دے دیا گیا ہے۔قطر میں مشترکہ خلیجی دفاعی کونسل کا ایک ہنگامی اجلاس بھی طلب کرلیا گیا ہے۔

خلیجی سربراہی کانفرنس کے مسودہ بیان میں قطر کی خودمختاری کی اسرائیلی خلاف ورزی کی شدید مذمت کی گئی۔ تمام ملکوں اور تنظیموں سے قطر پر ہونے والے اسرائیلی حملے کی مذمت کرنے اور قطر کی تمام کارروائیوں میں اس کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اظہار کرنے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔قطر کے امیر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی نے سیشن کا افتتاح کیا اور اپنی گفتگو میں زور دیا کہ دوحہ پر ایک غدارانہ حملہ ہوا۔

(جاری ہے)

یہ اسرائیلی جارحیت پوری دنیا کے لیے چونکا دینے والی تھی جس میں ایک قطری شہری سمیت کئی افراد جاں بحق ہوگئے۔ انہوں نے اس جارحیت کو ایک بزدلانہ دہشت گردی کا فعل قرار دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ قطر دو سال سے غزہ میں نسل کشی کی جنگ کو ختم کرنے اور یرغمالیوں کی واپسی کو یقینی بنانے کے لیے ایک ثالث کے طور پر کام کر رہا ہے۔اسی تناظر میں امیر قطر شیخ تمیم نے کہا کہ اسرائیل کے لیے مذاکرات جنگ کی ایک حکمت عملی سے زیادہ کچھ نہیں ہیں، اسرائیلی حکومت کو یرغمالیوں کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔

انہوں نے کہا اسرائیلی حکومت جنگ کا فائدہ آبادکاری کو بڑھانے اور موجودہ صورتحال کو تبدیل کرنے کے لیے اٹھا رہی ہے۔ اسرائیلی حکومت یہ سمجھتی ہے کہ وہ عربوں پر ایک حقیقت مسلط کردے گی۔ یہ نیتن یاہو کا خواب ہے کہ عرب خطہ اسرائیلی اثر و رسوخ کا علاقہ بن جائیگا۔ قطر کے امیر نے مزید کہا کہ اسرائیل غزہ میں نسل کشی کی جنگ جاری رکھنے پر بضد ہے اور یہ اس دوران بھی بضد ہے جب حماس اسرائیلی حملے کے وقت جنگ بندی کی تجویز پر غور کر رہی تھی۔