-جبری گمشدہ صغیر احمد اور اقرار بلوچ کی بازیابی کیلئے کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ

منگل 16 ستمبر 2025 20:45

3کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 ستمبر2025ء)وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز اور جبری گمشدہ صغیر احمد اور اقرار بلوچ کے اہلخانہ کی جانب سے ان کی بحفاظت بازیابی کیلئے نصر اللہ بلوچ اور دیگر کی قیادت میں منگل کو کوئٹہ پریس کلب کے سامنے مظاہرہ کیا گیا مظاہرین نے لاپتہ افراد کی تصاویر اور بینرز اٹھا رکھے تھے جن پر ان کی بازیابی کیلئے نعرے درج تھے۔

مظاہرین کا کہنا تھاکہ صغیر احمد اور اقرار کو امسال 11 جون کو اورماڑہ چیک پوسٹ سے فورسز نے حراست میں لینے کے بعد جبری لاپتہ کردیاتھا۔

(جاری ہے)

جن کے بارے میں تا حال کوئی اطلاعات نہیں کہ وہ کہاں ہے صغیر احمد، اقرار بلوچ، محمود لانگو، نعمت اللہ بلوچ ، جاوید بلوچ، غنی بلوچ کے اہلخانہ اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے چیئرمین نصراللہ بلوچ اور صغیر احمد کی بہن اور اقرار بلوچ کی کزن نسیمہ بلوچ سمیت دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جبری گمشدگیاں ماورائے قانون عمل ہے، انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے، انہوں نے کہا کہ اب تک ہزاروں بلوچ افراد لاپتہ کیئے گئے ہیں، اہلخانہ کو ان کے بارے میں کوئی معلومات نہیں نہیں دی گئی کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں، ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ لوگوں کو انصاف دے، قانونی اور آئینی راستہ اختیار کرے، جن بلوچ افراد کو اٹھایا گیا ہے، اگر ان پر کوئی جرم ہے تو ملک میں عدالتیں موجود ہیں، انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے،لیکن افسوس کی بات ہے کہ حکومت لاپتہ افراد کے کے مسئلہ کو سنجیدگی سے حل نہیں کر رہی بلوچستان میں 2000 سے جبری گمشدگیوں کا سلسلہ جاری ہے، 7ہزار کے قریب بلوچ افراد کو لاپتہ کیا گیا ہے،مقررین نے کہا کہ لاپتہ افراد کے اہلخانہ کی جانب سے انصاف کی فراہمی کے لیے بنائے گئے اداروں سمیت حکومت اور دیگر محکموں کے سامنے التجا کرتے آرہے ہیں، لیکن کوئی شنوائی نہیں ہورہی ہم اس حوالے سے بات کرتے آرہے ہیں اور لاپتہ افراد کی جبرگی گمشدگیوں کا سلسلے کو مزید تیز کردیا گیا ہے، بلوچ افراد کے مسخ شدہ لاشیں پھینکی جا رہی ہیں، مقریرین نے کہا کہ حکومت ماورائے قانون اقدامات کے خلاف اقدامات کی بجائے، وہ اسمبلیوں سے قانون پاس کروارہے ہیں، جو غیر قانونی اقدام ہیں انہیں قانونی تحفظ فراہم کیا جارہاہے،اس آرڈیننس کے ذریعے انہیں اتنے اختیارات دیئے گئے ہیں کہ وہ بغیر وارنٹ اور ایف آئی آر کے لوگوں کو اٹھا کر لاپتہ کر سکتے ہیں انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ تمام لاپتہ افراد کو بازیاب اور لاپتہ افراد کی جبری گمشدگیوں اور ماورائے قانون قتل کا سلسلہ بند کیا جائے،تمام لاپتہ افراد کو منظر عام پر لایا جائے، اگر کسی پر کوئی الزام ہے تو انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے، جبری گمشدگیوں کا مکمل سدباب کیا جائے اور جبری گمشدگیوں کا مسئلہ ملکی قوانین کے تحت حل کیا جائے تاکہ ان کے پیاروں کو اس ذہنی اذیت اور تکلیف سے چھٹکارا مل سکی