آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ نے وقف ترمیمی قانون2025کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکم نامے کو نامکمل اور غیر تسلی بخش قرار دیا

منگل 16 ستمبر 2025 21:40

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 ستمبر2025ء) آل انڈیا مسلم پرسنل لا ء بورڈ نے وقف ترمیمی قانون2025کے حوالے سے بھارتی سپریم کورٹ کے عبوری فیصلے پر مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے حکم نامے کو نامکمل اور غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سید قاسم رسول الیاس اور مولانا محمد فضل الرحیم مجددی نے منگل کو دہلی میں پریس کلب آف انڈیا میں صحافیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ عدالت عظمیٰ نے قانون کی کچھ متنازعہ شقوں کو معطل کردیاہے لیکن وہ مسلمانوں اور دیگر شہریوں کی طرف سے اٹھائے گئے وسیع تر آئینی تحفظات کو دور کرنے میں ناکام رہی۔

ڈاکٹر الیاس نے کہا عدالت نے جزوی ریلیف دیا ہے لیکن اس نے بڑے آئینی مسائل کو نہیں چھوا جس کی وجہ سے ہمیں مایوسی ہوئی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ بہت سے اہم دفعات جو جابرانہ اور کمیونٹی کے لیے نقصان دہ ہیں، برقرار ہیں۔ڈاکٹر الیاس نے قانون کے ممکنہ غلط استعمال کے بارے میں خبردار کرتے ہوئے کہاکہ حکومتی اہلکار جس متعصبانہ انداز میں کام کررہے ہیں، اس کے پیش نظر اس مرحلے پر جو دفعات برقرار رکھی گئی ہیں ان کا لازمیطوررپرغلط استعمال ہوگا۔

عبوری حکم نامے نے کئی حوالے سے راحت فراہم کی جس میں وقف املاک کے حقوق کا تحفظ، ریونیو افسران کے صوابدیدی اختیارات کو ختم کرنا، وقف بورڈ میں غیر مسلم نمائندگی کو محدود کرنا اور اس اصول کو معطل کرنا جس میں وقف قائم کرنے سے پہلے پانچ سال تک مسلمان ہونے کا ثبوت درکار تھا۔تاہم مسلم پرسنل لاء بورڈ نے کہا کہ وہ استعمال کنندہ کے ذریعے وقف کی ممکنہ عدم توثیق اور وقف دستاویزات کی ضرورت جیسی دفعات کے بارے میں گہری تشویش میں مبتلا ہے جو اسلامی قانون کے منافی ہے۔

ڈاکٹر الیاس نے کہاکہ یہ پورا قانون مسلم کمیونٹی کی وقف املاک کو کمزور کرنے اور ضبط کرنے کا ایک دانستہ اقدام ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم وقف ترمیمی قانون 2025کو مکمل طور پر منسوخ کرنے اور سابقہ قانون کی بحالی کا مطالبہ کرتے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ بورڈ کی وقف بچا ئومہم میں تیزی آئے گی۔ یکم ستمبر 2025کو شروع کی گئی مہم کے دوسرے مرحلے میں دھرنے، مظاہرے، وقف مارچ، یادداشتیں، قیادت کی طرف سے گرفتاریاں پیش کرنا، گول میزکانفرنسیں، بین المذاہب کانفرنسیں اور پریس کانفرنسیں شامل ہیں۔اس مہم کا اختتام 16 نومبر 2025کو دہلی کے رام لیلا میدان میں ایک بڑے جلسے سے ہوگا جس میں بھارت بھر سے لو گ شرکت کریں گے۔