چیف سیکرٹری خیبرپختونخو کی زیر صدارت سی اینڈ ڈبلیو، معدنیات، توانائی اور پاور محکموں پر جائزہ اجلاس

بدھ 17 ستمبر 2025 22:00

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 ستمبر2025ء) چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا شہاب علی شاہ کی زیر صدارت سی اینڈ ڈبلیو، معدنیات، توانائی اور پاور محکموں کے گڈ گورننس روڈمیپ اقدامات پر جائزہ اجلاس منعقد ہوا، جس میں متعلقہ سیکرٹریز اور افسران نے شرکت کی۔اجلاس میں سی اینڈ ڈبلیو محکمہ کی اہم اصلاحات پر تفصیل سے غور کیا گیا۔ چیف سیکرٹری نے ہدایت دی کہ تعمیرات میں لائٹ گیج اسٹرکچر اپنائے جائیں تاکہ کم لاگت اور کم وقت میں منصوبے مکمل ہوں۔

ابتدائی طور پر آٹھ سکولوں کی نشاندہی کی گئی ہے جن کا پی سی ون تیار ہے، اس طریقہ سے عمارتیں ایک تہائی کم وقت میں مکمل ہوں گی اور پچاس سال تک پائیدار رہیں گی۔ چیف سیکرٹری نے محکمہ کو ہدایت دی کہ کارکردگی بہتر بنانے کے لئے محکمہ کی سطح پر اہداف پر پیشرفت کا جائزہ لیا جائے۔

(جاری ہے)

اجلاس کو بتایا گیا کہ سی اینڈ ڈبلیو محکمہ نے 100 فیصد ای پیڈز پر منتقلی کرلی ہے اور اب بولی جمع کرانے، کال ڈپازٹ اور کام کے تجزیے کا نظام آن لائن ہوگا۔

محکمہ میں فنی مہارت بڑھانے کے لئے ایک اسٹریٹجک پلاننگ ڈیزائن اینڈ سپورٹ یونٹ (ایس پی ڈی ایس یو) قائم کرنے کی تیاریاں مکمل ہیں جو معیار اور منصوبہ بندی میں بہتری لائے گا۔اجلاس میں بڑے منصوبوں پر بھی غور ہوا جن میں پشاور۔ڈی آئی خان موٹروے (365 کلومیٹر)، سوات موٹروے فیز ٹو شامل ہے۔ سڑکوں کے معائنہ و تجزیہ کے لئے رامز سسٹم پر کام جاری ہے جو پہلے ہی پشاور، ڈی آئی خان اور ہری پور میں فعال ہوچکا ہے۔

معدنیات کے محکمے سے متعلق بتایا گیا کہ صوبے کے لئے 26 جیالوجیکل نقشے تیار کئے جارہے ہیں. چیف سیکرٹری نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی معدنیات کی صلاحیت کی میپنگ جون 2026 تک مکمل ہونا چاہیے تاکہ صنعتی ترقی کے لئے راہ ہموار ہو۔ اس کے علاوہ سائٹ معائنے، مائننگ کیڈسٹرل سسٹم پر ڈیٹا اپ لوڈ، کان کن مزدوروں کے بچوں کے لئے وظائف، آن لائن ادائیگی کا نظام اور کان کن مزدوروں کے لئے رجسٹریشن کارڈز پر بھی کام جاری ہے۔

چیف سیکرٹری نے واضح کیا کہ خیبرپختونخوا منرلز ڈویلپمنٹ اینڈ مینجمنٹ کمپنی کا فعال ہونا منصوبوں پر عمل درآمد اور سرمایہ کاری کے لئے نہایت ضروری ہے۔توانائی اور پاور محکمے کے حوالے سے اجلاس میں بتایا گیا کہ صوبے میں قابلِ تجدید توانائی کے لئے عالمی سرٹیفکیٹ فریم ورک تیار کیا جارہا ہے تاکہ صاف توانائی کے وسائل سے فائدہ اٹھایا جاسکے۔ اس کے علاوہ مدین ہائیڈرو پاور پراجیکٹ، کالام گبرال (88 میگاواٹ) اور بالاکوٹ (300 میگاواٹ) منصوبوں پر پیش رفت جاری ہے جبکہ ای پروکیورمنٹ سسٹم بھی مکمل طور پر فعال ہوگیا ہے۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ مختلف محکموں کی کارکردگی کو روڈمیپ کی بنیاد پر درجہ بندی کی جائے گی۔