آر ایل این جی، ایل پی جی کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد سستی ہے ،علی پرویز ملک

جمعہ 19 ستمبر 2025 17:01

آر ایل این جی، ایل پی جی کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد سستی ہے ،علی پرویز ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 ستمبر2025ء)وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے کہاہے کہ صاف اور سستی توانائی کی بڑھتی ہوئی عوامی مانگ کو پورا کرنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی حکومت کی اولین ترجیح ہے، آر ایل این جی، ایل پی جی کے مقابلے میں تقریباً 30 فیصد سستی ہے اور گھریلو استعمال کے لیے ایندھن کا ایک محفوظ آپشن بھی ہے، آر ایل این جی پر منتقل ہونا نہ صرف توانائی کی کارکردگی کی طرف ایک قدم ہے بلکہ گھرانوں کو اہم معاشی ریلیف بھی فراہم کرتا ہے،یہ قدم نئے گھریلو گیس کنکشن کی فراہمی کے عوام کے دیرینہ مطالبہ کو پورا کرنے کے لیے اٹھایا جا رہا ہے۔

وہ جمعہ کو ملک بھر میں گھریلو صارفین کو آر ایل این جی (ریگیسیفائیڈ لیکویفائیڈ نیچرل گیس) کے کنکشن فراہم کرنے کے جامع رول آؤٹ پلان کے حوالے سے منعقدہ اجلاس کی صدارت کررہے تھے۔

(جاری ہے)

اجلاس میں سیکرٹری پٹرولیم، ایڈیشنل سیکرٹری، ڈائریکٹر جنرل گیس، آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) کے نمائندوں، سوئی ناردرن گیس پائپ لائنز لمیٹڈ اور سوئی سدرن گیس کمپنی لمیٹڈ کے منیجنگ ڈائریکٹرز نے شرکت کی۔

اس موقع پر دونوں گیس کمپنیوں کے منیجنگ ڈائریکٹرز نے حکومت کی ہدایت پر موثر عمل درآمد کیلئے ایک تفصیلی حکمت عملی پیش کی۔ انہوں نے بتایا کہ پہلے سال کے اندر نئے آر ایل این جی زیادہ سے زیادہ گھریلو کنکشن فراہم کرنے کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔شفافیت کو یقینی بنانے کے لیے، درخواست دہندگان اب کنکشن کے لیے آن لائن درخواست دے سکیں گے، صارفین روایتی طریقہ کار کے برعکس سوئی گیس کمپنیوں کی سرکاری ویب سائٹس اور موبائل ایپلیکیشنز کے ذریعے بھی درخواستیں جمع کرا سکیں گے۔

وفاقی وزیر پٹرولیم علی پرویز ملک نے دونوں گیس کمپنیوں کی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ عوام کی بلا تعطل سہولت کو یقینی بنانے کے لیے ایک مضبوط اور صارف دوست طریقہ کار وضع کریں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ صاف اور سستی توانائی کی بڑھتی ہوئی عوامی مانگ کو پورا کرنا وزیر اعظم محمد شہباز شریف کی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔ وفاقی وزیر نے اس منصوبے کی موثر نگرانی اور بروقت عملدرآمد کو یقینی بنانے کے لیے ایس ایس۔

جی ایل۔اور ایس این جی پی ایل کو ایک وقف پروجیکٹ بنانے کی ہدایت کی۔ یہ دفاتر درخواست سے لے کر کنکشن تک پورے عمل کی کڑی نگرانی کے لیے ذمہ دار ہوں گے اور اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ اہداف کی تکمیل ہو اور عوامی شکایات کا فوری ازالہ کیا جائے۔اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ وہ درخواست دہندگان جنہوں نے پہلے ہی ڈیمانڈ نوٹ کے لیے ادائیگی کر دی ہے، اب اس نئے اقدام کے تحت آر ایل این جی کنکشن کے لیے اہل بننے کے لیے سکیورٹی فیس کے ساتھ فرق کی رقم جمع کرا سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ یہ منصوبہ پاکستان کے شہریوں کو قابل رسائی اور سستی توانائی فراہم کرنے کی حکومت کی کوششوں میں ایک اہم سنگ میل کی نشاندہی کرتا ہے۔ اس اقدام کو اجاگر کرنے کے لیے میڈیا مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔