پوتے خرچہ نہ ملنے پر دادا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے

خرچہ دینے کے لیے تیار ،ہماری پراپرٹی ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے‘دادا کا موقف

جمعہ 26 ستمبر 2025 18:17

پوتے خرچہ نہ ملنے پر دادا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 ستمبر2025ء) پوتے خرچہ نہ ملنے پر دادا کے خلاف لاہور ہائیکورٹ پہنچ گئے، عدالت نے دادا کی پراپرٹی بحقِ سرکار ضبط کررکھی ہے۔لاہور ہائیکورٹ میں ایک منفرد کیس کی سماعت ہوئی جس میں دادا کی جانب سے خرچہ نہ ملنے پر معصوم پوتے اور پوتی نے لاہور ہائیکورٹ سے رجوع کیا۔ جسٹس حسن نواز مخدوم نے سات سالہ سعدیہ اختر، پانچ سالہ عبدالکریم اور چار سالہ محمد اذان کی طرف سے دائر درخواست پر سماعت کی۔

بچوں کی جانب سے ایڈووکیٹ راجہ عبدالرحمان پیش ہوئے اور دلائل دیئے ۔، راجہ عبدالرحمان ایڈوکیٹ نے بتایا کہ بچوں کے والد اختر رسول کی شادی اسما پروین سے ہوئی تھی جن سے تین بچے پیدا ہوئے تاہم گھریلو ناچاکی کے باعث میاں بیوی میں علیحدگی ہوگئی۔

(جاری ہے)

علیحدگی کے بعد خرچے کی ڈگری جاری ہوئی لیکن بچوں کا باپ اور دادا سعودی عرب روانہ ہوگئے اور بچوں کو خرچہ دینا بند کردیا۔

ایڈووکیٹ راجہ عبدالرحمان نے عدالت کو آگاہ کیا کہ فیملی کورٹ نے دادا محمد اشرف کو تینوں بچوں کو فی کس 8ہزار ٹوٹل 24ہزار روپیہ ماہانہ خرچہ مقرر کیا تاہم عدالتی حکم پر عملدرآمد نہ کیا گیا جس پر فیملی کورٹ نے دادا کی پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم جاری کیا۔ بعدازاں ڈسٹرکٹ کورٹ نے دادا کی اپیل پر پراپرٹی ڈی سیل کرنے کا فیصلہ دیا تاہم لاہور ہائیکورٹ نے دوبارہ پراپرٹی ضبط کرنے کا حکم بحال کر دیا۔

سماعت کے دوران بچوں کے دادا کے وکیل نے موقف اپنایا کہ وہ خرچہ دینے کے لیے تیار ہیں اور استدعا کی کہ پراپرٹی ڈی سیل کرنے کا حکم دیا جائے۔ تاہم عدالت نے یہ استدعا مسترد کر دی اور واضح کیا کہ دادا عدالتی حکم کے مطابق بچوں کو خرچہ ادا کریں۔عدالت نے دادا کو بچوں کے ساتھ مصالحت کے لیے آئندہ سماعت تک مہلت دیتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ بچے اپنے دادا کی پراپرٹی کی نیلامی کے لئے فی الحال اصرار نہ کریں ۔ کیس کی مزید سماعت آئندہ تاریخ تک ملتوی کر دی گئی۔