Live Updates

سموگ کی سنگین صورتحال پر تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند کرنے کا فیصلہ کیا جائےگا

صوبے میں نوپلاسٹک زون بنائے جائیں گے،31 اکتوبر تک پنجاب کے تمام سکولوں میں رنگدار کوڑے دانوں کی تنصیب یقینی بنانے کی ہدایت، ستمبر تا دسمبر تک کیلئے ایئرکوالٹی کیلنڈر بھی تیار کرلیا گیا۔ سموگ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ جمعہ 26 ستمبر 2025 20:01

سموگ کی سنگین صورتحال پر تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند کرنے کا ..
لاہور ( اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔ انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔ 26 ستمبر 2025ء ) وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی قیادت میں ماحولیاتی بہتری کے لیے قائم سموگ اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد ہوا، جس میں پنجاب کے لیے سموگ مینجمنٹ پلان کی تیاری مکمل کرلی گئی۔ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی صدارت میں ہونے والے اجلاس میں پنجاب میں پہلے جدید فضائی آلودگی کے معیار بتانے والے نظام کے نفاذ کی منظوری دی گئی۔

وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سموگ کے خاتمے کے لیے 12 ڈرون سکواڈز اور 8 'ای سکواڈز' نے کام شروع کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں، موٹرویز کے اطراف کے تین کلومیٹر علاقوں کو سموگ فری رکھنے کی جامع منصوبہ بندی بھی مکمل کر لی گئی ہے۔ پنجاب میں پہلی بار روشنیوں (لائٹ کوڈز) کے استعمال سے سموگ کی نشاندہی کی جدید ٹیکنالوجی کو استعمال کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

وزیراعلیٰ نے دھان کی فصل کی کٹائی کے لیے کسانوں کو جدید مشینری فراہم کرنے اور مجموعی طور پر 5 ہزار سپر سیڈرز کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ کیا۔ کسانوں کے لیے ہارویسٹر پروگرام متعارف کرانے اور زرعی مشینری ایک علاقے سے دوسرے علاقے منتقل کرنے کی سہولت فراہم کرنے کی ہدایت بھی دی گئی۔ وزیراعلیٰ کے وژن کے مطابق، 31 اکتوبر تک پنجاب کے تمام سکولوں میں رنگدار کوڑے دان کی تنصیب یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

ستمبر سے دسمبر تک صوبے کا پہلا ایئر کوالٹی کیلنڈر بھی تیار کیا گیا، جس کی اجلاس میں منظوری دی گئی۔ صوبائی وزارتوں کے سیکریٹریز اور محکموں کے سربراہان نے سموگ سے متعلق اقدامات اور پلان پر بریفنگ دی۔ ماحولیاتی آلودگی کی نگرانی کے لیے 38 ایئر کوالٹی مانیٹرنگ سسٹمز نے کام شروع کر دیا ہے، اور ان کی تعداد 41 تک بڑھانے کی ہدایت دی گئی۔

شہریوں کے لیے ہر 8 گھنٹے بعد ایئر کوالٹی رپورٹ جاری کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔ مریم اورنگزیب نے کہا کہ فضائی معیار جانچنے کے 5 موبائل سسٹمز، زہریلی گیس جانچنے کے 25 جدید تجزیاتی آلات اور ایندھن کا معیار جانچنے والی لیبارٹریاں محکمہ ماحولیات کو فراہم کر دی گئی ہیں۔ دھند ختم کرنے کے 15 فوگ کینن بھی محکمہ ماحولیات کے حوالے کیے گئے۔ ماحولیاتی شکایات کے اندراج کے لیے فون نمبر 1737 کو ہیلپ لائن 15 سے منسلک کر دیا گیا اور عمارت سیل کرنے کے فیصلے کے خلاف آن لائن اپیل کی سہولت بھی فراہم کر دی گئی۔

آن لائن اپیل کی سماعت اور فیصلہ 48 گھنٹے میں ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ صوبے میں نو پلاسٹک زون بنائے جائیں گے اور پونے 4 لاکھ کلوگرام ضبط شدہ پلاسٹک بیگز سے سرکاری سکولوں کیلئے رنگدار کوڑے دان بنائے جائیں گے۔ پنجاب میں پہلی بار‘لیکوڈ ٹری’(مائع شجر کاری) منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا، جس کے تحت بنجر اور غیر سرسبز علاقوں میں درخت لگائے جائیں گے۔

سموگ پر قابو پانے کیلئے تمام محکمے شجر کاری کے اہداف مکمل کریں گے۔ خراب انجن اور زیادہ دھواں دینے والی گاڑیاں سڑک پر نہیں آئیں گی، اور مسلسل تین بار جرمانے کے باوجود انجن ٹھیک نہ کرانے والی گاڑیوں کو بند کردیا جائے گا۔ لاہور میں شجر کاری اور صاف فضا کے‘لنگز آف لاہور’اور‘لاہور رنگ’پروجیکٹس بروقت مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔ گوجرانوالہ اور فیصل آباد میں کوڑا کرکٹ ٹھکانے لگانے کے لیے لینڈ فل سائٹس پر 5 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

دوائیوں کی کمی نہ ہونے دینے اور سموگ پیدا کرنے والی روشنیوں کی نشاندہی پر تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند کرنے کے فیصلے بھی کیے گئے۔ ہر شہری سموگ سے بچاؤ اور ماحول کی بہتری میں حصہ لے، اور میڈیا عوامی آگاہی میں ساتھ دے، اس اپیل بھی اجلاس میں کی گئی۔ اجلاس میں صوبائی وزرائے مجتبیٰ شجاع الرحمن، خواجہ سلمان رفیق، خواجہ عمران نذیر، سید عاشق حسین کرمانی اور ملک صہیب احمد بھرت بھی شریک تھے۔
Live ایشیاء کپ سے متعلق تازہ ترین معلومات