اٹک ، جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ترمیمی بل 2025 منظور، غیر قانونی شکار پر سخت سزائیں اور جرمانے عائد

/غیر قانونی شکار کرنے والے کو 5 سے 7 سال قید اور 50 ہزار سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے،ضلعی آفیسر شاہزیب خورشید

منگل 30 ستمبر 2025 03:55

B اٹک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 30 ستمبر2025ء) جنگلی حیات کے تحفظ کے لیے ترمیمی بل 2025 کی منظوری، غیر قانونی شکار پر سخت سزائیں اور جرمانے، محکمہ تحفظ جنگلی حیات پنجاب کے ضلعی آفیسر شاہزیب خورشید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے جنگلی حیات کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے تحفظ جنگلی حیات ترمیمی بل 2025 منظور کیا ہے جس کے مثبت اثرات سامنے آنا شروع ہو گئے ہیں، اس بل کے بعد محکمہ جنگلی حیات کی کارکردگی میں نمایاں بہتری آئی ہے اور اب یہ ادارہ ماضی کی طرح غیر فعال نہیں رہا، انہوں نے کہا کہ غیر قانونی شکار کی حوصلہ شکنی کے لیے سزاؤں اور جرمانوں میں خاطر خواہ اضافہ کیا گیا ہے، اب غیر قانونی شکار کرنے والے کو 5 سے 7 سال قید اور 50 ہزار سے 10 لاکھ روپے تک جرمانہ کیا جا سکتا ہے، نایاب اور معدومیت کے قریب اقسام کے پرندوں اور جانوروں کے شکار کے لائسنس دوبارہ جاری نہیں کیے جائیں گے، شاہزیب خورشید کے مطابق جنگلی سوروں کے شکار کے لیے کتوں کا استعمال ممنوع قرار دے دیا گیا ہے، تاہم محکمہ وائلڈ لائف سے لائسنس حاصل کرنے کے بعد قانونی شکار کی اجازت ہوگی، انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے محکمہ جنگلی حیات میں 600 نئی تعیناتیاں کی ہیں جس سے فیلڈ اسٹاف کی کمی پوری ہو گئی ہے اور کارکردگی میں اضافہ ہوا ہے، نئے بل کے نفاذ کے بعد عوام میں یہ شعور اجاگر ہوا ہے کہ اب غیر قانونی شکار سے گریز کیا جائے اور لائسنس کے حصول کے لیے محکمہ وائلڈ لائف سے رجوع کیا جا رہا ہے، ضلعی وائلڈ لائف آفیسر نے بتایا کہ گزشتہ تین ماہ میں چار ایف آئی آر درج کی گئی ہیں جبکہ غیر قانونی شکار کے خلاف کارروائی کے دوران 16 لاکھ روپے جرمانے قومی خزانے میں جمع کرائے جا چکے ہیں، انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ جنگلی حیات کے تحفظ میں محکمہ وائلڈ لائف کا ساتھ دیں اور غیر قانونی شکار کی شکایات ہیلپ لائن 1107 پر درج کرائیں، مزید یہ کہ قانونی شکار کے لیے گوگل پلے اسٹور پر"وائلڈ لائف پاس " ایپ دستیاب ہے جس کے ذریعے باآسانی آن لائن لائسنس حاصل کیا جا سکتا ہی

متعلقہ عنوان :