ذ*اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ شہر کا مرکزی راستہ بند کر دیا، آخری وارننگ دیدی

غزہ شہر میں اب بھی 7 لاکھ افراد پھنسے ہوئے ہیں ، اسپتال بند، مریض موت کے دہانے پر ہیں ،اقوام متحدہ ًیہی مرنا پسند کرینگے ،ہم نہیں جائیں گے، ڈر ہے دوبارہ غزہ شہر نہ دیکھ سکیں گئے ،رہائشی

جمعرات 2 اکتوبر 2025 19:40

غزہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 02 اکتوبر2025ء) اسرائیلی ٹینکوں نے جمعرات کو غزہ شہر جانے والی مرکزی سڑک بند کر دی، جس کے بعد شہر چھوڑ کر جانے والے شہریوں کو واپس آنے کی اجازت نہیں دی جا رہی۔ اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاتس نے کہا ہے کہ یہ غزہ شہر میں پھنسے لاکھوں افراد کے لیے نکلنے کا آخری موقع ہے۔اسرائیل نے غزہ شہر کی پوری آبادی، جو تقریباً دس لاکھ افراد پر مشتمل ہے، کو جنوب کی طرف جانے کی ہدایت دی ہے تاکہ شہر میں حماس کے آخری گڑھ کو ختم کیا جا سکے۔

عینی شاہدین نے خبر رساں ادارے رائٹرز کو بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے غزہ شہر سے جنوب جانے والے راستے پر ریت کی رکاوٹیں کھڑی کر دی ہیں۔ لوگوں کو باہر جانے کی اجازت دی جا رہی ہے لیکن جو لوگ خوراک یا پناہ کی تلاش میں شہر سے نکلے تھے، انہیں واپس داخلے سے روک دیا گیا ہے۔

(جاری ہے)

اسرائیلی وزیر دفاع کاتس نے بیان میں کہا ہے کہ یہ غزہ کے رہائشیوں کے لیے آخری موقع ہے کہ وہ جنوب کی طرف نکل جائیں اور حماس کے جنگجوؤں کو غزہ شہر میں تنہا چھوڑ دیں تاکہ اسرائیلی فوج مکمل آپریشن جاری رکھ سکے۔

اقوام متحدہ کے مطابق غزہ شہر میں اب بھی 6 سے 7 لاکھ افراد موجود ہیں، جبکہ گزشتہ چند ہفتوں میں تقریباً 4 لاکھ شہری شہر چھوڑ چکے ہیں۔ غزہ کی وزارتِ صحت کے مطابق اسرائیلی حملوں نے طبی نظام کو مفلوج کر دیا ہے اور چار اسپتال بند ہو چکے ہیں۔ غزہ کے سب سے بڑے اسپتال الشفا میں خدمات محدود کر دی گئی ہیں جبکہ مریض شدید خوف میں ہیں۔غزہ کی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں اسرائیلی حملوں میں کم از کم 77 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ جمعرات کو ایک حملے میں نو افراد جاں بحق ہوئے جن میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد شامل تھے۔اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ اس کا مقصد "نتساریم کوریڈور" پر مکمل کنٹرول قائم رکھنا ہے جو غزہ کے شمال اور جنوب کو تقسیم کرتا ہے۔