نمل کے شعبہ ترجمہ و تفہیم کے زیراہتمام بین الاقوامی یوم ترجمہ کے موقع پر سیمینار کا انعقاد

جمعرات 2 اکتوبر 2025 19:50

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 02 اکتوبر2025ء) نیشنل یونیورسٹی آف ماڈرن لینگویجز (نمل) اسلام آباد کے شعبہ ترجمہ و تفہیم کے زیر اہتمام بین الاقوامی یوم ترجمہ کے موقع پر ایک روزہ سیمینار جناح آڈیٹوریم میں منعقد ہوا۔ سیمینار کا مقصد ترجمہ کی اہمیت، اس کے سماجی و ثقافتی اثرات اور علمی فروغ میں اس کے کردار کو اجاگر کرنا تھا۔

تقریب میں ریکٹر نمل میجر جنرل (ر) شاہد محمود کیانی ، معروف ماہر تعلیم و شاعر پروفیسر جلیل عالی، ڈی جی نمل بریگیڈیئر (ر) ندیم اصغر، فیکلٹی ممبران، ڈینز، ڈائریکٹرز، طلباء و طالبات اور دیگر معززین نے شرکت کی۔ افتتاحی کلمات ڈائریکٹر شعبہ ترجمہ و تفہیم ڈاکٹر حمیرا شہباز نے پیش کیے جنہوں نے اقوام متحدہ کی 2017ء کی قرارداد کے تحت 30 ستمبر کو ’’عالمی یوم ترجمہ‘‘ منانے کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

ڈین فیکلٹی آف لینگویجز پروفیسر ڈاکٹر جمیل اصغر جامی نے خطبہ استقبالیہ دیتے ہوئے اس امر پر زور دیا کہ ترجمہ کاروں کی قربانیوں اور محنت کے باعث آج ترجمہ دنیا بھر میں علمی اور تہذیبی رابطے کا موثر ذریعہ بن چکا ہے۔ سیمینار کی مرکزی تقریر ممتاز سکالر، ادیب اور مترجم پروفیسر جلیل عالی نے پیش کی۔ انہوں نے شاعری بالخصوص نعتیہ ادب کے تراجم میں درپیش چیلنجز، معنوی و ہیئتی توازن اور ثقافتی تناظر کی باریکیوں پر بصیرت افروز گفتگو کی۔

اس موقع پر ریکٹر نمل نے یونیورسٹی کے نئے علمی منصوبے ’’پراجیکٹ بیت الحکمہ‘‘ کا اعلان کیا جس کے تحت ’’دارالترجمہ‘‘ قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے مستقبل میں نمل کی جانب سے باقاعدہ اشاعتی سلسلہ شروع کرنے کا بھی عندیہ دیا۔ سیمینار کی خاص بات نمل کے اساتذہ کی ترجمہ کے میدان میں نمایاں خدمات کا اعتراف تھا۔ پہلی بار 17 اساتذہ کو ان کے شائع شدہ تراجم پر سرٹیفکیٹس اور شیلڈز سے نوازا گیا۔

ان میں شعبہ انگریزی، روسی، اردو، عربی، بنگلہ، فرانسیسی اور فارسی کے فیکلٹی ممبران شامل تھے۔ تقریب کا اختتام سوال و جواب کے سیشن اور شیلڈز کی تقسیم کے ساتھ ہوا ،جس میں شرکا نے ترجمے کی علمی اور فکری جہات پر بھرپور دلچسپی کا مظاہرہ کیا۔یہ سیمینار نمل کی علمی قیادت، بین الثقافتی ہم آہنگی اور ترجمے کے ذریعے علمی سرحدوں کو عبور کرنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔