امریکا، ٹیکساس میں مسلمان بچی کو ڈبونے کی کوشش کرنے والی ملزمہ کو 5 سال قید کی سزا

جمعہ 3 اکتوبر 2025 15:00

نیویارک (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 اکتوبر2025ء) امریکی ریاست ٹیکساس کی رہائشی خاتون کو تین سالہ فلسطینی نژاد امریکی مسلمان بچی کو ڈبونے کی کوشش کے جرم میں پانچ سال قید کی سزا سنا دی گئی۔رائٹرز کے مطابق یہ واقعہ مئی 2024 میں پیش آیا تھا، جسے مقامی پولیس نے نسلی تعصب پر مبنی قرار دیا تھا۔

(جاری ہے)

عدالتی کارروائی کے مطابق، 43 سالہ الزبتھ وولف نے قتل کی کوشش اور بچے کو نقصان پہنچانے کے الزامات تسلیم کر لیے، جس کے بعد جج اینڈی پورٹر نے اسے سزا سنائی ۔

یاد رہے کہ اس واقعے کی مذمت اس وقت کے صدر جو بائیڈن نے بھی کی تھی۔یہ افسوسناک واقعہ ایک اپارٹمنٹ کمپلیکس کے سوئمنگ پول میں پیش آیا۔ پولیس رپورٹ کے مطابق وولف نے پہلے بچی کی ماں سے ان کے نسلی پس منظر کے بارے میں سوال کیا، اور پھر تین سالہ بچی کو پانی میں ڈبونے کی کوشش کی، جبکہ اس کے چھ سالہ بھائی کو بھی پکڑنے کی کوشش کی۔ ماں نے فوری طور پر بیٹی کو بچا لیا، اور دونوں بچوں کو ابتدائی طبی معائنے کے بعد محفوظ قرار دیا گیا۔