خیبرپختونخوا حکومت نے زعفران کی کاشت کے فروغ کا تین سالہ منصوبہ شروع کردیا

منگل 7 اکتوبر 2025 19:12

پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 07 اکتوبر2025ء) خیبرپختونخوا حکومت نے صوبے کے غریب اور چھوٹے کسانوں کو مالی طور پر مستحکم بنانے کے لیے زعفران کی کاشت کے فروغ کا 50 کروڑ روپے کا تین سالہ منصوبہ شروع کر دیا ہے۔ اس منصوبے کے تحت صوبے کے 21 اضلاع میں زعفران کی کاشت متعارف کرائی جا رہی ہے جن میں اپر چترال، لوئر چترال، اپر دیر، لوئر دیر، باجوڑ، ملاکنڈ، سوات اپر، سوات لوئر، شانگلہ، بونیر، ایبٹ آباد، مانسہرہ، بٹگرام، تورغر، ہری پور، صوابی، ہنگو، شمالی و جنوبی وزیرستان سمیت دیگر اضلاع شامل ہیں۔

محکمہ زراعت کے افسران اور عملہ کسانوں کو زعفران کی جدید کاشتکاری کے طریقہ کار، زمین کی تیاری، بلب کی بوائی اور دیکھ بھال کے تمام اصولوں سے آگاہ کر رہے ہیں تاکہ یہ قیمتی فصل کامیابی سے اگائی جا سکے۔

(جاری ہے)

یہ منصوبہ وزیرِاعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور، صوبائی وزیرِ زراعت میجر (ر) سجاد بارکوال، سیکرٹری زراعت ڈاکٹر امبر علی خان کی نگرانی میں جاری ہے اور ان کا کہنا ہے کہ زعفران کی کاشت صوبے کی معیشت میں نیا انقلاب لانے کے ساتھ کسانوں کی آمدنی میں نمایاں اضافہ کر سکتی ہے۔

اپر چترال مستوج سے تعلق رکھنے والی خاتون کاشتکار حاجرہ کمال نے محکمہ زراعت کی رہنمائی میں اپنی زمین پر زعفران کاشت کی ہے۔ وہ بتاتی ہیں کہ انہوں نے محکمہ کی جانب سے بونی میں منعقدہ چھ گھنٹے کی ٹریننگ حاصل کی جس میں زعفران کی کاشت کے تمام مراحل سکھائے گئے۔ حاجرہ کمال کے مطابق یہ منصوبہ خواتین کسانوں کے لیے مالی خودمختاری اور خوشحالی کا نیا موقع ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں محکمہ زراعت اور وزیرِ زراعت کی کاوشوں کی شکرگزار ہوں جنہوں نے ہمیں یہ نایاب فصل اگانے کا موقع دیا ۔اپر چترال میں زعفران کے نمونہ پلاٹ پر مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں اور مقامی کسانوں نے امید ظاہر کی ہے کہ یہ منصوبہ علاقے میں زراعت کے فروغ کے ساتھ روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ یہ پروگرام نہ صرف زمینداروں کی آمدنی بڑھانے کا ذریعہ بنے گا بلکہ صوبے میں جدید اور منافع بخش کاشتکاری کے ایک نئے دور کا آغاز بھی کرے گا۔