شامی فوج اور کرد جنگجوئوں کے درمیان جھڑپوں کے بعد جنگ بندی

دونوں فریقوں نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں

بدھ 8 اکتوبر 2025 17:49

حلب(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 08 اکتوبر2025ء) شمالی شام کے شہر حلب میں شامی فوج اور کرد جنگجوں کے درمیان شدید جھڑپوں کے بعد فریقین کے درمیان جنگ بندی کا اعلان کر دیا گیا ہے۔یہ جھڑپیں گزشتہ روز شروع ہوئیں جن میں فائرنگ اور مارٹر حملوں کے نتیجے میں ہلاکتوں اور زخمیوں کی اطلاعات ملی ہیں۔ جھڑپیں اس وقت شروع ہوئیں جب دمشق حکومت اور شمال مشرقی شام کی کرد انتظامیہ کے درمیان کشیدگی میں اضافہ ہوا۔

شامی خبر رساں ادارے سانا کے مطابق کرد قیادت کی شامی ڈیموکریٹک فورسز نے سیکیورٹی فورسز کی چیک پوسٹوں پر حملہ کیا، جس میں ایک اہلکار جاں بحق اور چار زخمی ہوئے۔ ایس ڈی ایف نے حلب کے شیخ مقصود اور اشرفیہ کے علاقوں میں مارٹر گولے داغے اور بھاری فائرنگ کی، جس سے شہری بھی متاثر ہوئے۔

(جاری ہے)

تاہم ایس ڈی ایف نے ان حملوں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کے جنگجو اس علاقے سے پہلے ہی واپس جا چکے ہیں۔

دونوں فریقوں نے جنگ بندی پر اتفاق کر لیا ہے، تاہم مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔واضح رہے کہ دمشق حکومت اور امریکا کی حمایت یافتہ ایس ڈی ایف کے درمیان مارچ میں ایک معاہدہ ہوا تھا، جس کے تحت کرد فورسز کو شامی فوج میں ضم ہونا تھا، لیکن اس پر عمل درآمد تاحال معطل ہے۔دوسری جانب ایس ڈی ایف نے الزام لگایا ہے کہ شامی فوج نے عام شہریوں پر بار بار حملے کیے اور کرد علاقوں کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ ان کے مطابق سرکاری فورسز نے ٹینکوں اور بکتر بند گاڑیوں کے ساتھ پیش قدمی کی کوشش کی اور ڈرون حملے کیے، جس سے شہری ہلاکتیں اور املاک کو نقصان پہنچا۔