حکم امتناعی کے باوجود محکمہ ہیلتھ کا ملازم نوکری سے برخاست ، عدالت کا اظہار برہمی

جمعرات 9 اکتوبر 2025 18:55

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 09 اکتوبر2025ء) لاہور ہائیکورٹ نے محکمہ صحت کے افسران کے خلاف حکمِ امتناعی کے باوجود ملازم کو برخاست کرنے پر سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے اعلی افسران کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی شروع کر دی۔جسٹس راحیل کامران شیخ نے محکمہ سپیشلائزڈ ہیلتھ کے سیکرٹری عظمت محمود، سپیشل سیکرٹری طارق محمود اور ڈین انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کے خلاف دائر توہین عدالت کی درخواست پر سماعت کی۔

درخواست گزار سرفراز احمد کا موقف تھا کہ لاہور ہائیکورٹ نے اس کی برخاستگی کے خلاف حکمِ امتناعی جاری کر رکھا تھا، جس کے تحت محکمہ صحت کو پابند کیا گیا تھا کہ حتمی فیصلے تک اسے نوکری سے نہ نکالا جائے۔عدالتی حکم کے باوجود متعلقہ افسران نے غیر قانونی طور پر برخاستگی کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا، عدالت نے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ عظمت محمود سے وضاحت طلب کی تاہم وہ عدالت کو مطمئن نہ کر سکے۔

(جاری ہے)

عدالت نے شدید ناراضی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس دیے کہ سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ نے عدالت کے احکامات کا مذاق بنایا ہے، سرکاری افسران کا ایسا غیر سنجیدہ رویہ ناقابلِ برداشت ہے، عدالت نے تینوں افسران، سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ عظمت محمود، سپیشل سیکرٹری طارق محمود اور ڈین انسٹیٹیوٹ آف ہیلتھ کو توہینِ عدالت کے شوکاز نوٹس جاری کرتی ہے۔عدالت نے آئندہ سماعت پر تحریری جواب جمع کرانے کی ہدایت کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ مذکورہ افسران کے خلاف فردِ جرم عائد کی جا سکتی ہے، آئندہ سماعت پر چارج شیٹ جاری کرتے ہوئے پراسیکیوٹر مقرر کیا جائے گا۔