فصلوں،سبزیوں اور پھلوں کے ضرررساں کیڑوں اور بیماریوں کا بروقت کنٹرول انتہائی اہمیت کا حامل ہے، ڈاکٹر ساجدالرحمن

پیر 13 اکتوبر 2025 11:10

مکو آ نہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 13 اکتوبر2025ء) فوڈ سکیورٹی کو درپیش چیلنجزمیں مختلف فصلوں،سبزیوں اور پھلوں کے ضرررساں کیڑوں اور بیماریوں کا بروقت کنٹرول انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔ ڈاکٹر ساجدالرحمن چیف سائنٹسٹ،زراعت ریسرچ، پنجاب کی صدارت میں ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں ٹیکنیکل سب کمیٹی کے اجلاس میں کل 44 زرعی ادویات (نئی اور لیبل ایکسپینشن) کی رجسٹریشن کے کیسز زیر غور لائے گئے۔

پرائیویٹ سیکٹر نئی کیمسٹری کی حامل زرعی ادویات کو متعارف کروانے کے عمل کو تیز کرے تاکہ ان نئی زہروں کے استعمال سے نہ صرف فصلو ں کی بہتر دیکھ بھال سے انکی فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ کے ذریعے ملکی فوڈ سکیورٹی کے حصول کو ممکن بنایا جا سکے۔انہوں نے مزید بتایا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کو مدنظر رکھ کر زرعی تحقیق میں جدت کے علاوہ فصلوں کی جدید پیداواری ٹیکنالوجی پر عمل وقت کی اہم ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالا ت کا اظہار ڈاکٹر ساجدالرحمن، چیف سائنٹسٹ، زراعت ریسرچ، پنجاب نے ایوب زرعی تحقیقاتی ادارہ فیصل آباد میں ٹیکنیکل سب کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ٹیکنیکل سب کمیٹی آف دی پنجاب سٹینڈرڈائزیشن کے اجلاس میں ڈاکٹر عامر رسول،ڈائریکٹر جنرل پیسٹ وارننگ اینڈ کوالٹی کنٹرول آف پیسٹیائڈز، پنجاب، ڈاکٹر قربان علی،چیف سائنٹسٹ / ڈائریکٹر ہیڈ کوارٹر، ڈاکٹر ارشد مخدوم صابر، چیف سائنٹسٹ شعبہ انٹومالوجی، ڈاکٹر سرفراز حسین،چیف سائنٹسٹ،انوائرمینٹل سائنسز،،طیب ولایت، انٹومالوجسٹ،فیڈرل ڈیپارٹمنٹ اف پلانٹ پروٹیکشن (آن لائن)،ڈاکٹر محمد نور عابد سعید، ہیڈ پلانٹ پروٹیکشن ڈویژن نیاب فیصل آباد، ذوالفقار علی غوری، ڈائریکٹر پیسٹ وارننگ فیصل آباد،ڈاکٹر آصف علی،ڈائریکٹر زرعی اطلاعات فیصل آباد، ڈاکٹر دلبر حسین، عمران ندیم،،پرنسپل سائنٹسٹ، شعبہ حشرات کے علاوہ زرعی یونیورسٹی فیصل آباد کے اکیڈیمیااور پرائیویٹ پیسٹی سائیڈ کمپنیوں کے نمائندگان نے شرکت کی۔

ڈاکٹر عامر رسول نے اجلاس میں کاشتکاروں پرزور دیا کہ وہ چاول کی برآمدات میں اضافہ کے لئے دھان کی فصل پر نئی کیمسٹری کی حامل ایسی زرعی ادویات استعمال کریں جن کے اثرات بعد از برداشت چاول میں موجود نہ رہیں۔ انہوں نے مزید بتایا کہ مختلف فصلوں پر حملہ آور ہونے والے ضررساں کیڑوں کے بروقت انسدادکے لئے محکمہ زراعت کے فیلڈ ماہرین کی مشاورت سے نئی کیمسٹری کی حامل مخصوص زہروں کا استعمال کیا جائے۔

اجلاس میں 44 مختلف قسم کی زرعی ادویات جن میں کیڑے مار اور جڑی بوٹی مار کے علاوہ فصلوں پرپھپھوند کش زہروں کا فیلڈ ٹرائیل ڈیٹا پیش کیا گیا۔پبلک اور پرائیویٹ انڈسٹری کے ٹیکنیکل ماہرین اورکمیٹی ممبران نے ڈیٹا کی روشنی میں تفصیلی غور وخوض کے بعد 40 زرعی ادویات کے کیسز منظوری کے لئے متعلقہ فورم کو بھجوانے اور 4 پیسٹی سائیڈز کے متعلق تحفظا ت کیساتھ سفارشات کو حتمی شکل دی گئی۔

ٹیکنیکل سب کمیٹی کے اجلاس میں 3زرعی ادویات کے کیسز کو مسترد کر دیا گیا۔کمیٹی اراکین نے پرائیویٹ سیکٹر کی متعارف کردہ نئی کیمسٹری کی حامل زہروں کے ڈیٹا کولیکشن کے لئے سیمپل بروقت جمع کروانے اور مختلف فصلوں پر ان کے استعمال کے متعلق فیلڈ تجربات میں تیزی لانے کی ہدایت کی۔ کمیٹی ممبران کی مشاورت سے پیسٹیسائیڈز کے پری مکسچرز کے متعلق بھی تفصیلی بحث کی گئی اور کمیٹی کو بتایا گیا کہ فیڈرل ڈیپارٹمنٹ آف پلانٹ پروٹیکشن نے اس حوالہ سے ایک کمیٹی تشکیل دی ہے جو اپنی سفارشات دے گی۔

پی سی پی اے اور کراپ لائف سائنسز گروپ کے نمائندگان نے اجلاس میں یقین دلایا کہ وہ کاشتکاروں کی مختلف فصلوں، سبزیوں اور پھلوں کی نہ صرف فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ بلکہ اعلی کوالٹی کی حامل زرعی برآمدات کے فروغ کے لئے پبلک پرائیویٹ سیکٹر شانہ بشانہ کام کریں گے۔