بھارتی سپریم کورٹ میں سونم وانگچک کی نظربندی کے خلاف درخواست کی سماعت ملتوی

منگل 14 اکتوبر 2025 19:50

نئی دہلی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 اکتوبر2025ء) بھارتی سپریم کورٹ نے لداخ کے معروف ماحولیاتی کارکن سونم وانگچک کی کالے قانون قومی سلامتی ایکٹ کے تحت نظربندی کے خلاف ان کی اہلیہ گیتانجلی انگمو کی طرف سے دائر درخواست کی سماعت (کل) بروز بدھ تک ملتوی کر دی ہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق درخواست میں وانگچک کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

جسٹس اروند کمار اور جسٹس این وی انجاریا پر مشتمل بنچ نے وقت کی کمی کا حوالہ دیتے ہوئے سماعت کو کل تک ملتوی کردیا۔اس سے قبل 6اکتوبر کو سپریم کورٹ نے بھارتی حکومت اور لداخ انتظامیہ کو نوٹس جاری کیے تھے تاہم عدالت نے وانگچک کی نظربندی کی وجوہات بیان کرنے کی ہدایت نہیں کی تھی۔عالمی شہرت یافتہ ماہر ماحولیات اور رامون میگسیسے ایوارڈ کے لیے نامزد سونم وانگچک کو 26ستمبر کو اس وقت گرفتارکیاگیا تھا جب لداخ میں ریاستی درجے کے حصول اور چھٹے شیڈول میں شمولیت کے مطالبے کے لیے احتجاجی مظاہرے نے پرتشدد رخ اختیارکیاتھا جس کے نتیجے میں چار مظاہرین ہلاک اور درجنوں دیگر زخمی ہو تھے۔

(جاری ہے)

اگرچہ وانگچک اس وقت لہہ میں بھوک ہڑتال پر تھے اور پرامن طریقے سے لداخیوں کے مطالبات کی حمایت کر رہے تھے، حکام نے ان پر لوگوں کو اکسانے کا الزام لگایا تاہم ان کی اہلیہ نے ان الزامات کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے وانگچک کی نظربندی کو پرامن طریقے سے جمہوری حقوق کا مطالبہ کرنے والوں کے خلاف قانون کا غلط استعمال قراردیا۔