کمپٹیشن کمیشن کا کمپٹیشن کے قانون پر ماہرین کی لیکچر سیریز کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے سیشن کا انعقاد

جمعرات 16 اکتوبر 2025 16:45

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2025ء) کمپٹیشن کمیشن آف پاکستان نے کمپٹیشن کے قانون پر ماہرین کی لیکچر سیریز کے تسلسل کو جاری رکھتے ہوئے ایک سیشن کا انعقاد کیا جس میں معروف ماہر معیشت اور پرائم انسٹی ٹیوٹ کے چیف ایگزیکٹو ڈاکٹرعلی سلمان نے پاکستان کی معیشت کے مختلف شعبوں میں مساوی مواقع کی اہمیت کے موضوع پر لیکچر دیا۔

کمپٹیشن کمیشن کے ہیڈ آفس میں منعقدہ لیکچر کی صدارت چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے کی جبکہ کمیشن کے ممبران، ڈائریکٹر جنرلز اور سینئر افسران نے شرکت کی۔ ڈاکٹر علی سلمان نے ’’لیول پلئنگ فیلڈ‘‘ کے تصور پر اقتصادی اور معاشرتی ضابطہ کے زاویے سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے واضح کیا کہ برابر مواقع اور برابر قوانین ایک جیسے نہیں ہوتے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ چونکہ مواقع فطری طور پر مختلف ہوتے ہیں، اس لئے پالیسی ساز اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ تمام منڈیوں میں غیر امتیازی اور مساوی قوانین یقینی بنائیں۔

انہوں نے پاکستان کی معاشی ساخت پر روشنی ڈالتے ہوئے پانچ بڑے عوامل کی نشاندہی کی جو منڈیوں میں ناہمواری پیدا کرتے ہیں جن میں امتیازی قوانین، پبلک پروکیورمنٹ میں رکاوٹیں، ٹیکس میں استثنیٰ، ٹیرف کی رکاوٹیں اور تجارتی سرگرمیوں میں سرکاری اداروں کی موجودگی شامل ہیں۔ڈاکٹر سلمان نے کمپٹیشن ایکٹ 2010ء کے حوالے سے کمیشن کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مستقبل کی اصلاحات کو ایسے پالیسی عوامل پر زیادہ توجہ دینی چاہئے جو ریاستی عدم مساوات کے باعث مارکیٹ میں بگاڑ پیدا کرتے ہیں، بجائے اس کے کہ نجی کاروباری عمل کو محدود کیا جائے۔

چیئرمین ڈاکٹر کبیر احمد سدھو نے ڈاکٹر علی سلمان کے لیکچر کو افسران کے لئے انتہائی سود مند قرار دیتے ہوئے کہا کہ ان علمی اور پالیسی مباحث کا مقصد کمیشن کے افسران میں کمپٹیشن کے تصور کو مزید واضح کرنا ہے تاکہ پاکستان میں مارکیٹوں میں مسابقت کو فروغ دینے میں اپنا کردار ادا کریں۔ یہ لیکچر سیریز کمپٹیشن کمیشن کی ایڈووکیسی کا حصہ ہیں جس کا مقصد ماہرین اور پالیسی سازوں اور کمیشن کے افسران میں مسابقتی قانون اور معاشی نظم و نسق سے متعلق فہم میں اضافہ کرنا ہے۔