اقوام متحدہ نے گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کا دعویٰ ملکیت مسترد کردیا

پہاڑیاں متنازع ہیں جس پر 1981 کی قرارداد موجود ہے، سکیورٹی کونسل کے تمام ارکان کا اتفاق

جمعرات 28 اپریل 2016 10:22

نیویارک( اُردو پوائنٹ اخبارآن لائن۔28اپریل۔2016ء ) اقوام متحدہ کی سکیورٹی کونسل نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کی جانب سے متنازع گولان کی پہاڑیوں پر ملکیت کا دعویٰ مسترد کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی 15 رکنی سکیورٹی کونسل کے ارکان نے اسرائیل اور مصر کے درمیان واقع گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیل کا دعویٰ ملکیت مسترد کردیا جب کہ تمام ارکان نے اتفاق کیا ہے کہ گولان کی پہاڑیوں کی متنازع حیثیت برقرار رہے گی جس پر اسرائیل نے 1967 میں قبضہ کرلیا تھا۔

سکیورٹی کونسل کے اجلاس کی صدارت چین کے سفیر لیو جی نے کی جن کا کہنا تھا کہ 1981 کی قرارداد میں گولان کی پہاڑیوں پر اسرائیلی قوانین کے نفاذ، انتظامی حیثیت اور حدود بندی کو کالعدم قرار دیا جاچکا ہے اور یہ متنازع پہاڑیاں ہیں جس کی حیثیت برقرار رہے گی۔

(جاری ہے)

ارکان نے اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے اس بیان پر شدید تحفظات کا اظہار کیا جس میں ان کا کہنا تھا کہ گولان کی پہاڑیاں ہمیشہ اسرائیل کے قبضے میں رہیں گی۔

دوسری جانب اسرائیلی سفیر ڈینی ڈینن نے سکیورٹی کونسل کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ سکیورٹی کونسل کا گولان کی پہاڑیوں پر اجلاس بلانا مشرق وسطیٰ کی صورتحال سے توجہ ہٹانے کے مترادف ہے جہاں ہزاروں لوگ مارے جاچکے ہیں جب کہ اب بھی لاکھوں لوگ پناہ گزینوں کی طرح زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ بدقسمتی کی بات ہے کہ بعض مفاد پرست افراد سکیورٹی کونسل کو اسرائیل پر بلاجواز تنقید کرنے کے لئے استعمال کر رہے ہیں۔