24 گھنٹوں کے دوران پاک افغان سرحد پر4 ڈرون حملے، حقانی نیٹ ورک کے اہم ترین کمانڈر 36 ہلاک،افغان علاقے میں فوجی ،کارروائی کے دوران پاکستان کی فضائی حدود کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی ، کرم ایجنسی میں ڈرون حملہ کے حوالے سے خبریں غلط ہیں،یزالیوٹ سپورٹ مشن اور افغان فوج کی جانب سے آپریشن کرم ایجنسی کی مخالف سمت افغان علاقوں خوست اور پکتیا میں کیا جا رہا ہے،،افغان سرحد کے ساتھ اپنی حدود میں پاک فوج پوری طرح چوکس ہے، دونوں ممالک کے درمیان بہتر تعاون سے مشترکہ دشمن کو شکست ہو گی، آئی ایس پی آر

منگل 17 اکتوبر 2017 21:53

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اکتوبر ء)پاکستان اور افغانستان کے سرحدی علاقے میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران4 ڈرون حملوں میں طالبان سے منسلک حقانی نیٹ ورک کے اہم ترین کمانڈر سمیت 36افراد ہلاک اور 18زخمی ہوگئے ۔پولیٹیکل انتظامیہ کے مطابق منگل کی سہ پہر ہونے والا تیسرا ڈرون حملہ بھی پاک افغان سرحد پر پاکستان کی کرم ایجنسی اور اس سے منسلک افغانستان کے علاقے پاکتیا میں ہوا جس میں 5 افراد کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔

اس سے قبل پولیٹیکل انتظامیہ نے بتایا تھا کہ منگل کی صبح کرم ایجنسی کے قریب پاکستان کی سرحد سے منسلک صوبہ پاکتیا میں دو ڈرون حملے ہوئے تھے، جس میں متعدد ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا گیا تاہم فوری طور پر اس میں کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں تھی۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گذشتہ روز پاک افغان سرحد پر کرم ایجنسی کے قریب ایک ڈرون نے ایک کمپانڈ پر 4 میزائل داغے تھے جس کے نتیجے میں کمپانڈ مکمل تباہ ہوگیا تھا جبکہ واقعے میں اہم طالبان کمانڈر اور ان کے متعدد ساتھیوں کے ہلاک ہونے کی اطلاعات تھیں۔

ابتدائی رپورٹس کے مطابق مذکورہ ڈرون حملہ شوپولا کے علاقے میں ہوا تھا جس میں 5 افراد ہلاک ہوئے تاہم پولیٹیکل انتظامیہ سے موصول ہونے والی حالیہ رپورٹس کے مطابق ڈرون حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 25 ہوگئی۔دوسری جانب فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ میں کرم ایجنسی کے پولیٹیکل انتظامیہ کے حوالے سے بتایا گیا تھا کہ گذشتہ روز ہونے والے ڈرون حملے میں 26 افراد ہلاک ہوئے۔

ذرائع کے مطابق ہلاک ہونے والوں میں طالبان کے اہم کمانڈر ابوبکر افغانی سید کریمی اپنے متعدد ساتھیوں سمیت ہلاک ہوگئے۔تاہم اس حوالے سے طالبان اور دیگر ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی۔مشتبہ ڈرون حملہ پاک فوج کی جانب سے غیر ملکی یرغمالیوں کو دہشت گرد تنظیم کی حراست سے بحفاظت بازیاب کرانے کے چند روز بعد پیش آیا۔دوسری جانب پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ ریزالیوٹ سپورٹ مشن اور افغان فوج کی جانب سے آپریشن کرم ایجنسی کی مخالف سمت افغان علاقوں خوست اور پکتیا میں کیا جا رہا ہے،پاکستانی فضائی حدود کی کوئی خلاف ورزی نہیں ہوئی اور نہ ہی کرم ایجنسی میں کوئی ڈرون حملہ ہوا ،اس حوالے سے خبریں غلط ہیں،افغان سرحد کے ساتھ اپنی حدود میں پاک فوج پوری طرح چوکس ہے، بہتر تعاون دونوں ممالک کو پائیدار امن و استحکام کی طرف لے جائے گا، اس سے مشترکہ دشمن کو شکست ہو گی۔

منگل کو پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ(آئی ایس پی آر) نے کہا ہے کہ ریزالیوٹ سپورٹ مشن اور افغان فوج کی جانب سے آپریشن کرم ایجنسی کی مخالف سمت افغان علاقوں خوست اور پکتیا میں کیا جارہا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گزشتہ 24گھنٹوں کے دوران افغانستان کے اندرونی علاقوں میں کئی فضائی حملے کئے گئے، جن میں دہشت گردوں کو بھاری نقصانات کی اطلاعات ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے دورہ افغانستان کے تناظر میں افواج کے درمیان تعاون بڑھا ہے،ریزالیوٹ سپورٹ مشن نے افغان علاقوں میں متعلقہ آپریشن کے حوالے سے بروقت تفصیلات کا تبادلہ کیانہ تو پاک افغان بارڈر پر پاکستان کی فضائی کی خلاف ورزی ہوئی اور نہ ہی کرم ایجنسی میں کوئی ڈرون حملہ ہوا، اس حوالے سے تمام خبریں بے بنیاد ہیں۔ آئی ایس پی نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان بہترسیکیورٹی تعاون انہیں پائیدار امن و استحکام کی طرف لے جائے گا اور اس سے مشترکہ دشمن کو شکست ہو گی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق افغان سرحد کے ساتھ اپنی حدود میں پاک فوج پوری طرح چوکس ہے۔