چین میں 2000ہزار سال سے زائد پرانی بچوں کی قبروں کی دریافت

ماہرین اثار قدیمہ کو حیرت ہے کہ بہت سے بچوں کو اکھٹے کیوں دفن کیا جاتا تھا۔

منگل 17 اکتوبر 2017 16:22

شائی جیاجوانگ،چین(اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ بدھ اکتوبر ء) شمالی چین کے صوبہ ہیبی میں 2000سال سے زائد پرانی مجموعی طورپر110قبریں دریافت ہوئی ہیں،یہ قبریں بچوں کی باقیات کو دفن کرنے کے لیے استعمال کی جاتی تھی اور ماہرین اثار قدیم کا اندازہ ہے کہ گردنواح کے علاقے میں اس قسم کی پانچ سو سے لے کر 7سوتک قبریں ہوسکتی ہیں،یہ قبرستان جو وانگ ہوا،ہیبی میں فوڈی شہر کے کھنڈرات کے قریب واقع ہے،متحرب ریاستوں (475-221قبل الامسیحی)دور اور ہان خاندان میں شہنشاہ ووہ (156قبل الامیسحی) کی حکمرانی کے دور کا ہے،وانگ وا شہر کے اجائب گھر کے کیوریٹر جانگ بائو گانگ نے کہا یہ تمام قبریں ارن تدفین قسم کی ہیں جن میں دفن مصنوعات پوٹری سے بنی ہوئی ہیں یہ چین میں اب تک دریافت ہونے والا اس قسم کا تدفین کا سب سے بڑا مقام ہے،ماہرین اثار قدیم نے اگست میں قبروں کی کھدائی شروع کی، اور ان میں رکھی گئی مصنوعات کو محفوظ کرلیا۔

(جاری ہے)

جانگ نے کہا کہ مٹی کے تابوت تین میٹر زیر زمین دفن کیے گئے،بشتر کھوپڑیاں محفوظ تھی کیونکہ مٹی کے بنائے ہوئے برتنوں سے اکسیجن کے گزرنے میں مدد ملتی تھی،انہوں نے کہا کہ ماہرین اثار قدیم میں دفن لوگوں کے جنس اور عمر کا تایعین نکرنے کے لیے لیبارٹری تحقیق کے لیے باقیات کے نمونے اکھٹے کیے ہیں۔جانگ نے کہا ماہرین قدیم میں تجس پایا جاتا ہے کہ اتنے سارے بچوں کو اکھٹے کیوں دفن کیا۔ ان میں سے کئی محض دو سے تین سال کی عمر کے تھے،جب کے دوسرے صر ف چند سال بڑے تھے۔

متعلقہ عنوان :