تریپورہ کے گورنر کی اذان کو پٹاخوں سے تشبیہہ دینے کی کوشش

پٹاخوں پر پابندی لگانے والے لائوڈ سپیکر کی اذان پر پابندی کیوں نہیں لگاتے ‘ گورنر نٹھ گٹارائے کی ہرزہ سرائی

جمعرات 19 اکتوبر 2017 19:36

تریپورہ (اُردو پوائنٹ اخبار آن لائن۔ جمعہ اکتوبر ء) اذان کو پٹاخوں سے تشبیہہ دے کر تریپورہ کے گورنر نٹھ گٹارائے نے نیا تنازعہ کھڑا کر دیا گورنر گٹارائے نے ہرزہ سرائی کرتے ہوئے کہا کہ دیوالی کے موقع پر پٹاخوں پر پابندی عائد کرنے والے لائوڈ سپیکر کی اذان پر پابندی کیوں نہیں لگاتے ۔تریپورہ کے گورنر گٹارائے کے متنازعہ بیان نے اخبارات اور میڈیا مین خوب ہلچل پیدا کر دی ہے تاہم انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ پٹاخوں سے پیدا ہونے والی صوتی آلودگی پر خوب واویلہ مچایا جا رہا ہے تو پھر لائوڈ سپیکر پر دی جانے والی اذان کے بارے میں کیا خیال ہے گٹارائے نے کہا کہ اذان کے شور پر سیکولر لوگوں کی خاموشی مضحکہ خیز ہے معلوم ہوتی ہے انہوں نے ان لوگوں پر اعتراضات کئے ہیں جو دیوالی کے موقع پر پٹاخے داغنے کے خلاف ہیں اور ان پر پابندی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

گٹارائے کا یہ بیان اس تناظر میں کافی اہم سمجھا رہا ہے کہ مغربی بنگال حکومت نے دیوالی کے موقع پر خاص دیوالی کی شب میں 10 بجے سے اگلے دن صبح 9 بجے تک پٹاخے داغنے پر پابندی عائد کر دی ہے جبکہ سپریم کورٹ نے بھی دہلی میں پٹاخوں پر پابندی عائد کر رکھی ہے چنانچہ اسی کی وجہ سے گٹارائے کے پیٹ میں درد شروع ہو گیا ہے اور ان کی خواہش ہے کہ جس طرح پٹاخوں پر پابندی عائد کی گئی ہے اسی طرح اذان پر بھی پابندی عائد کر دی جائے ۔

انہوں نے یہ بھی کہا کہ یہ صرف پٹاخوں کا معاملہ نہیں ہے کسی دن ہندوئوں کی آخری رسول پر بھی پابندی عائد کر دی جائے گی اور کہا جائے گا کہ اس سے فضائی آلودگی ہوتی ہے انہوں نے بتایا کہ وہ بحیثیت ہندو سپریم کورٹ کے فیصلے سے ناخوش ہیں کیونکہ سپریم کورٹ نے ہندو کمیونٹی کو دیوالی کا جشن منانے سے محروم کر دیا ہے ۔ ۔

متعلقہ عنوان :