خیبر پختونخوا میں میں ڈھائی سو سے زیادہ سرکاری سکولوں پر غیرقانونی قبضے کا انکشاف

پیر 18 اگست 2014 16:57

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبار تازہ ترین۔18اگست۔2014ء)خیبر پختونخوا میں ڈھائی سو سے زیادہ اسکولوں پر پچھلی دو دہائیوں کے عرصے سے مختلف لوگوں کی جانب سے غیرقانونی طور پر قبضہ کئے جانے کاانکشاف ہوا ہے ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق سکولوں میں سے 38 پر مکمل طور سے جبکہ 215 کے کچھ حصوں پر قبضہ کیا گیا ہے۔محکمہ تعلیم کے ذرائع کے مطابق بہت سے اسکولوں پر قبضہ اس صورتحال میں حیران کن ہے کہ جب ایلیمنٹری اور سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے سینئر حکام اسکول کی ضرورت کو پورا کرنے کیلئے ان کی تعداد میں اضافے کی فکر میں ہے۔

انہوں نے کہاکہ اس وقت ہزاروں اسکولوں کی ضرورت ہے، جن میں زیادہ ضرورت پرائمری اسکولوں کی ہے ، تاکہ اسکولوں میں داخلے سے محروم بچوں کو اسکولوں میں داخل کیا جاسکے۔

(جاری ہے)

محکمہ تعلیم کے ایک سینئر اہلکار نے کہا کہ اسکولوں پر قبضے کے زیادہ تر کیسز میں مالک نے زمین اسکول کو اس شرط پر دی تھی کہ انہیں یا ان کے قریبی رشتہ داروں کو اسی اسکول میں ملازمت دی جائے گی ان ملازمتوں میں چپڑاسی، چوکیدار اور بعض صورتوں میں ایک ٹیچر کی ملازمت بھی شامل تھی۔

انہوں نے کہا کہ جب ان کی ملازمتوں کے مطالبے کو پورا نہیں کیا گیا تو ان مالکان نے اسکول کی عمارتوں پر قبضہ کرلیا۔ انہوں نے بتایا کہ ایسے اسکول جن پر مکمل قبضہ کرلیا گیا ہے، محکمہ تعلیم کے پاس اس کی جائیداد کی دستاویزات نہیں ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ جزوی طور پر قبضہ کیے جانے والے اسکولوں پرچپڑاسی اور چوکیدار قابض ہیں، ان لوگوں نے متعلقہ اسکولوں کے ایک حصے میں رہائش اختیار کررکھی ہے 38 ایسے اسکول جن پر قبضہ ہے، ان میں سے چھ بنوں میں ہیں، پانچ شانگلہ میں، صوابی اور مردان میں چار چار، سوات، پشاور، نوشہرہ، ہنگو اور ٹانک کے ہر شہر میں تین تین، اور ایبٹ آباد، چارسدّہ، اپردیر، کوہستان اور مانسہرہ میں ایک ایک۔

اسی طرح ایسے اسکول جن پر جزوی طور پر قبضہ کیا گیا ہے، بنوں میں 37 ہیں، پشاور میں 20، سوات میں 15، مانسہرہ اور ڈیرہ اسماعیل خان میں ہر ایک میں تیرہ، بارہ چارسدہ میں، گیارہ لکی مروت میں، مردان اور ایبٹ آباد میں دس دس، نوشہرہ اور اپر دیر میں سے ہر ایک میں نو نو، ہری پور میں سات، شانگلہ، کوہاٹ اور چترال میں سے ہر ایک میں چھ چھ، بونیر اور ٹانک میں پانچ پانچ، تین کوہستان میں، اور دو اسکول بٹگرام میں ہیں۔

محکمہ تعلیم کے ایک سینئر اہلکار نے بتایا کہ فی الحال محکمہ تعلیم عطیہ کی گئی زمین پر محکمے کو زمین کی منتقلی کے بغیر نئے اسکولوں کی عمارت کی تعمیر کی اجازت نہیں دے رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سرکاری عمارت پر اس طرح قبضہ کرنا بہت آسان ہوجاتا ہے اور کوئی ان قبضہ کرنے والوں کے غلط کام کو چیلنج بھی نہیں کرسکتا۔ایلیمنٹری اور سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر رفیق خٹک سے جب رابطہ کیا گیا تو انہوں نے کہا کہ قبضہ کیے گئے اسکولوں کی تعمیر محکمہ تعلیم کی فزیبیلٹی رپورٹ پر نہیں کی گئی تھی۔

رفیق خٹک نے کہا کہ ان اسکولوں کو سینیٹ اور قومی اسمبلی کے اراکین نے وفاقی حکومت کی مختلف اسکیموں کے تحت تعمیر کروایا تھا۔انہوں نے بتایا کہ صوبائی محکمہ تعلیم کو ان اسکولوں کی تعمیر کے وقت اعتماد میں نہیں لیا گیا تھا۔ایلیمنٹری اور سیکنڈری ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے ڈائریکٹر نے کہا کہ نئے اسکولوں کی تعمیر کے لیے مقررہ طریقہ کار کے تحت محکمہ تعلیم کی جانب سے فزیبلیٹی کی تیاری کے لیے پہلے مجوزہ سائٹ پر وزٹ کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسکولوں کی تعمیر کے بعد صوبائی مواصلات اور ورکس ڈیپارٹمنٹ اسکولوں کو محکمہ تعلیم کے حوالے کردیتا ہے۔رفیق خٹک نے بتایا کہ اس کے بعد محکمہ تعلیم نئے اسکول کو فعال بنانے کے لیے اساتذہ اور دیگر عملے کا تقرر کرتا ہے۔ تاہم اس طریقہ کار کو قبضہ کیے گئے اسکولوں کی تعمیر کے لیے اپنایا نہیں گیا تھا۔انہوں نے کہا کہ اسکولوں پر قبضے کے خاتمے اور انہیں فعال بنانے کے لیے محکمے نے باقاعدہ کام شروع کردیا ہے۔

Browse Latest Health News in Urdu

سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں زیرو پریڈ لازمی کردیاگیا

سرکاری و پرائیویٹ سکولوں میں زیرو پریڈ لازمی کردیاگیا

انٹرمیڈیٹ سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس، کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ، ..

انٹرمیڈیٹ سائنس پری انجینئرنگ، پری میڈیکل، سائنس جنرل، ہوم اکنامکس، کامرس ریگولر، کامرس پرائیویٹ، ..

ایجو کیشن بورڈ فیصل آباد کے 4 ا سسٹنٹس کو سپرنٹنڈنٹ ، ایک سینئر کلرک کو اسسٹنٹ کے عہدے پر ترقی دیدی گئی

ایجو کیشن بورڈ فیصل آباد کے 4 ا سسٹنٹس کو سپرنٹنڈنٹ ، ایک سینئر کلرک کو اسسٹنٹ کے عہدے پر ترقی دیدی گئی

یونیورسٹی آف سرگودھا میں سماجی خدمات پر مشتمل مختلف سرگرمیوں کا انعقاد

یونیورسٹی آف سرگودھا میں سماجی خدمات پر مشتمل مختلف سرگرمیوں کا انعقاد

اوپن یونیورسٹی کے سمسٹر بہار 2024ء کے داخلوں کی آخری تاریخ 15 مئی ہے

اوپن یونیورسٹی کے سمسٹر بہار 2024ء کے داخلوں کی آخری تاریخ 15 مئی ہے

تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازی خان کے بورڈ آف گورنرز کا 169 واں اجلاس

تعلیمی بورڈ ڈیرہ غازی خان کے بورڈ آف گورنرز کا 169 واں اجلاس

نوجوان نسل معاشرے سے کرپشن  کے  خاتمہ کے لئے کرداراداکر ے،یونیورسٹی آف تربت   میں سیمینار سے شرکاء کا ..

نوجوان نسل معاشرے سے کرپشن کے خاتمہ کے لئے کرداراداکر ے،یونیورسٹی آف تربت میں سیمینار سے شرکاء کا ..

بحریہ یونیورسٹی لاء آف سکول کے طلبا اور اساتذہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی

بحریہ یونیورسٹی لاء آف سکول کے طلبا اور اساتذہ نے قومی اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی دیکھی

کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا

کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا

سيبس یونیورسٹی جامشورو میں اساتذہ کی تربیت کا سات روزه تربيتی پروگرام اختتام پذير

سيبس یونیورسٹی جامشورو میں اساتذہ کی تربیت کا سات روزه تربيتی پروگرام اختتام پذير

کراچی میٹرک بورڈ نے طلباء کا مستقبل دائو پر لگادیا، من پسندنئے اسکولوں میں امتحانی مرکز قائم

کراچی میٹرک بورڈ نے طلباء کا مستقبل دائو پر لگادیا، من پسندنئے اسکولوں میں امتحانی مرکز قائم

آنے والے سمر کیمپس کے دوران طلباء کو موسمیاتی تبدیلی کے حساس موضوع کے بارے میں آگاہی دینے کا اہتمام کیا ..

آنے والے سمر کیمپس کے دوران طلباء کو موسمیاتی تبدیلی کے حساس موضوع کے بارے میں آگاہی دینے کا اہتمام کیا ..