Bazurgoon Ka Khayal - Article No. 1714

Bazurgoon Ka Khayal

بزرگوں کا خیال - تحریر نمبر 1714

ہمیں بزرگوں کا خیال رکھنا چاہیے

ہفتہ 18 اپریل 2020

عطرت بتول
عینی پڑھائی میں تو اچھی تھی لیکن گھر کے کام کاج کو ہاتھ نہیں لگاتی تھی امی بہت سمجھاتی تھیں لیکن اس پر کوئی اثر نہیں ہوتا تھا امی سارا دن کام کرکے تھک جاتی تھیں لیکن اسے کوئی احساس نہیں تھا اگر چہ اب وہ آٹھویں کلاس میں آگئی تھی، اس کی روٹین یہ تھی کہ سکول سے آکر کھانا کھانا پھر سوجانا شام کو اٹھ کر ہوم ورک کرنا اور اس کے بعد رات تک ٹی وی دیکھنا ،گیمزکھیلنا، یا فون پر دوستوں سے باتیں کرنا امی بہتیرا کہتی تھیں کہ کم از کم رات کو کچن میں کام کروا لیا کرو لیکن وہ بھلا کہاں سنتی تھی ،اب کچھ عرصے سے کرونا وبا کی وجہ سے سکول بند تھے عینی اور چھوٹے بہن بھائی گھر میں تھے سارادن فرمائشیں ہو ئی امی یہ بنا دیں وہ بنادیں ۔

چونکہ کام والی بھی نہیں آرہی تھی چھٹی پر تھی اس لئے امی کام کی زیادتی کی وجہ سے بیمار ہوگئیں اب مجبوراً عینی کو گھر کا کام کرنا پڑا تو اسے احساس ہوا کہ امی کتنی محنت کرتی تھیں اور کتنا تھک جاتی ہو نگی اور ایسی صورت میں جبکہ ماسی بھی نہیں آرہی تھی لیکن پھر بھی وہ پیار سے ہی سمجھاتی تھیں سختی نہیں کر تی تھیں اس نے تہیہ کیا کہ اب وہ امی کے ساتھ کام کروایا کرے گی ان کا کہنا مانے گی اور تنگ نہیں کرے گی۔

(جاری ہے)


اس نے اپنے چھوٹے بہن بھائیوں کو بھی سمجھایا کہ ہمیں اپنی امی کا خیال رکھنا چاہیے ،امی نے جب عینی کا بدلا ہوا اچھا رویہ دیکھا تو بہت خوش ہوئیں اور عینی کو بہت دعائیں دیں ،بچو!آپ بھی اپنی امی کی مدد کیا کریں اور ان کی دعائیں لیا کریں کیوں کہ ماں کی دعا سے بڑھ کر کوئی قیمتی چیز نہیں ہے۔

Browse More Moral Stories