Bhalu - Article No. 1502
بھالو - تحریر نمبر 1502
گرم موسم اس کو خطر ناک بنا دیتاہے
جمعہ 23 اگست 2019
عام طور پر برفانی بھالو اس وقت انسانوں پر حملہ کرتے ہیں جب کوئی انسان ان کی رہائش گاہوں میں مداخلت پیدا کرنے کی کوشش کرے۔ایسی صورت میں یہ نہایت خطر ناک اور جارح ہو جاتے ہیں ۔
(جاری ہے)
تاہم اب ماہرین کا کہنا ہے کہ بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے باعث بھالوؤں کی رہائش کے علاقوں اور خوراک میں کمی آرہی ہے جس سے یہ بھالو دباؤ کا شکار ہو کر انسانوں کے لیے مزید خطر ناک بنتے جارہے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ کلائمیٹ چینج کے باعث برف پگھلنے کی وجہ سے یہ انسانوں کی آبادیوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہو جائیں گے اور اصل خطرہ اس وقت سامنے آئے گا۔یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ ہر وقت کسی خطر ناک دشمن کے نشانے پرموجود ہیں۔
ان بھالوؤں کے غصے میں اضافے کی ایک اور وجہ ان کی خوراک میں کمی آنا ہے۔سمندری آلودگی کے باعث دنیا بھر کے سمندروں میں مچھلیوں کی تعداد میں کمی آرہی ہے جوان بھالوؤں کی اہم خوراک ہے۔
غذائی قلت اور بھوک ان بھالوؤں کو انسانوں پر حملہ کرنے پر مجبور کرے گی اور ماہرین کے مطابق ایک بھوکے بھالو کے حملے سے بچنا نہایت ہی مشکل عمل ہو گا۔امریکا کے چیو لو جیکل سروے کے ماہر جنگلی حیات ٹوڈایٹوڈ کا کہنا ہے کہ سنہ 2000کے بعد بھالوؤں کے انسانوں پر حملوں کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے ۔
انہوں نے بتایا کہ ایک جا مع تحقیق کے مطاق منہ 1870سے لے کر 2014تک اس نوعیت کے 73واقعات سامنے آئے ہیں جن میں بھالوؤں نے برفانی علاقوں میں آنے والے اکیلے سیاحوں یا سیاحتی گروہوں پر حملہ کیا۔ان حملوں میں 20افراد بلاک جبکہ63زخمی ہوئے۔مئی 2008میں جنگلی حیات کے لیے کام کرنے والے عالمی اداروں نے برفانی بھالوؤں کو خطرے کا شکار جانور قرار دیا تھا۔ان کے مطابق اگر موسموں میں تبدیلی اور تیزی سے برف پگھلنے کی رفتار جاری رہی تو ہم بہت جلد برفانی بھالوؤں سے محروم ہوجائیں گے۔
Browse More Moral Stories
بوجھ اتر گیا
Bojh Utar Gaya
باپ کی شفقت
Baap Ki Shafqat
بھائی میاں کی دعوت
Bhai Mian Ki Dawat
تیل دیکھو تیل کی دھار دیکھو
Tail Dekho Tail Ki Dhaar Dekhoo
کھلونا گاڑی
Khilona Gari
جامعتہ الازہر
Jamia Al-Azhar
Urdu Jokes
استاد
Ustaad
بد شکل آدمی
Bad Shakal Admi
استاد شاگرد سے
Ustad Shagird se
ماں اور حامد
maa aur Hamid
قیمتی بکرا
Qeemati bakra
آہستہ آہستہ
Ahista Ahista
Urdu Paheliyan
اک جتھے کا وہ سردار
aik juthy ka wo sardar
ٹانگیں چار مگر بے کار
taangen chaar magar bekar
روڑوں کے اندر تھے روڑے
roro ke andar thy rory
دن کو سوئے رات کو روئے
din ko soye raat ko roye
ہر اک جانے اس کا نام
har ek jaane uska naam
وہ چھوٹے ہیں یا وہ بڑے ہیں
wo choty hen ya wo bary hen