Chand Kahan Se Aya - Article No. 1797

Chand Kahan Se Aya

چاند کہاں سے آیا - تحریر نمبر 1797

بعض دفعہ چاند آسمان میں گول اور پورا نظر آتا ہے لیکن دو ہفتے کے بعد وہ ہلال ہو جاتا ہے اور پھر دو ہفتوں کے بعد پورا نظر آنے لگتا ہے

پیر 7 ستمبر 2020

ہماء بلوچ
پیارے بچو!چاند،سورج کے خاندان سے ہے۔اس لئے سب سے پہلے ہمیں یہ دیکھنا ہے کہ سورج کا یہ خاندان کہاں سے آیا؟سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ سورج پہلے پہل ایک بہت بڑے ڈھیلے کی طرح تھا اور مٹی اور گیسوں کے گھنے بادلوں میں چھپا ہوا تھا۔اس کے بعد بے شمار چھوٹے چھوٹے ڈھیلے ان گھنے بادلوں میں جمع ہونا شروع ہوئے اور یہ سب اس بڑے ڈھیلے یعنی سورج کے گرد گھومنے لگے جو مرکز میں تھا۔
کئی دفعہ یہ ڈھیلے آپس میں ٹکرائے اور ایک دوسرے میں دھنس بھی گئے۔اس طرح آہستہ آہستہ بے شمار چھوٹے چھوٹے سیارے بن گئے ۔ان چھوٹے سیاروں میں سے کچھ دوسرے سیاروں سے مل کر بہت بڑے ہو گئے۔اور یہ سورج کے سیارے کہلائے۔
چھوٹے سیاروں میں سے چند سیاروں کی حرکات مختلف قسم کی تھیں۔

(جاری ہے)

ان میں سے ایک سیارہ زمین کے قریب آگیا اور زمین کی کشش نے اسے اپنے قابو میں کر لیا۔

اسی سیارے کو ہم چاند کہتے ہیں۔یہ زمین کے گرد گھومتا ہے اور زمین اسے اپنے ساتھ لے کر سورج کے گرد گھومتی ہے۔دوسرے بہت سے چھوٹے سیاروں کو بھی بڑے سیاروں نے قابو میں کر لیا اور وہ بھی ان چاند بن گئے۔مثلاً مریخ کے دو چاند ہیں۔ اور مشتری کے بارہ۔
چاند ہمیشہ گول کیوں نہیں دکھائی دیتا؟
بعض دفعہ چاند آسمان میں گول اور پورا نظر آتا ہے لیکن دو ہفتے کے بعد وہ ہلال ہو جاتا ہے اور پھر دو ہفتوں کے بعد پورا نظر آنے لگتا ہے۔
اس درمیانی عرصے میں بھی اس کی شکل ہر رات بدلتی رہتی ہے۔لیمپ،سٹول اور کسی دوست کی مدد سے آپ بھی تجربہ کرکے معلوم کر سکتے ہیں کہ ایسا کیوں ہوتا ہے؟پہلے دو باتیں سمجھ لیجیے۔اول یہ کہ چاند زمین کے گرد گھومتا ہے۔دوسرے یہ کہ چاند اپنی روشنی سے نہیں چمکتا بلکہ سورج کی روشنی اس پر پڑ تی ہے تو وہ چمکنے لگتا ہے۔لیمپ کو آپ سورج سمجھ لیں۔آپ خود زمین بن جائیں اور آپ کا دوست چاند۔
اپنے پیچھے لیمپ رکھ لیں اور منہ دوست کی طرف کرکے سٹول پر بیٹھ جائیں۔آپ کا دوست آپ کے سامنے کھڑا ہوا ہے اور لیمپ کی طرف دیکھ رہا ہے۔اس کا پورا چہرہ روشن ہو گا۔
اب آپ اپنے دوست سے کہیں کہ وہ اپنے دائیں ہاتھ کی طرف دائرے کی صورت میں آہستہ آہستہ چلے۔اس کا چہرہ آپ ہی کی طرف رہنا چاہیے۔آپ بھی ساتھ ساتھ مڑتے جائیے تاکہ آپ اسے دیکھ سکیں۔
جب وہ دائرے کے ایک چوتھائی حصے میں پہنچے لگا تو اس کے دائیں رخسار پر لیمپ کی روشنی پڑے گی اور بایاں رخسار سائے میں ہو گا۔
جب وہ دائرے کے درمیان میں آئے گا تو اس کے چہرے پر روشنی نہیں پڑے گی۔آپ اس سے کہیے کہ حرکت کرتے رہو۔چند لمحے بعد اس کے بائیں رخسار پر روشنی پڑنے لگے گی اور اس کا یہ رخسار اسی طرح روشن ہو جائے گا جس طرح آسمان میں نیا چاند دکھائی دیتا ہے۔
جب وہ اس جگہ واپس پہنچے گا جہاں وہ کھڑا ہوا تھا تو اس کا پورا چہرہ روشن ہو جائے گا ۔چاند ہمیشہ اسی طرح گھٹتا بڑھتا ہے۔
چاند میں داغ کیوں ہیں؟
چاند پر دھبے دھبے سے نظر آتے ہیں۔غور سے دیکھنے پر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے یہ کسی انسان کا منہ ناک اور آنکھیں ہوں۔پرانے زمانے کے سائنس دانوں کا خیال تھا کہ یہ دھبے سمندر ہیں۔لیکن اب سائنس دان کہتے ہیں کہ یہ کالے دھبے اصل میں لمبے چوڑے میدان ہیں۔
سب سے وسیع میدان چھ سو میل رقبے میں پھیلا ہوا ہے۔
چاند کا ہالہ کیا ہے؟
بعض وقت چاند کے گرد روشنی کا ایک بڑا سا حلقہ دیکھنے میں آتا ہے۔جب یہ چیز دکھائی دے تو آپ سمجھ لیں کہ ایک ہلکا سا بادل جو چھوٹے چھوٹے صاف شفاف برف کے ریزوں سے بنتا ہے،ہوا میں تیر رہا ہے۔جب چاند کی کچھ شعاعیں برف کے ان شفاف ریزوں کے درمیان میں سے گزر کر سیدھی آپ کی آنکھوں تک پہنچتی ہیں تو آپ کو چاند دکھائی دیتا ہے۔
لیکن جب دوسری شعاعیں ان ریزوں سے ٹکراتی ہیں تو سیدھی جانے کے بجائے خم کھا جاتی ہیں اور جب آپ کی آنکھوں تک پہنچتی ہیں تو ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے کسی ایسے حلقے سے نکل رہی ہیں جو چاند سے بہت بڑا ہے۔اسی حلقے کو ہالہ کہتے ہیں ۔ایسا ایک حلقہ بعض وقت سورج کے گرد بھی نظر آتا ہے اور اس کی بھی یہی وجہ ہوتی ہے۔

Browse More Moral Stories