Ghalti Ka Ehsas - Article No. 2285
غلطی کا احساس - تحریر نمبر 2285
زندگی میں اگر ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہو جائے اسے دور کر لیں تو یہی بات ہماری کامیابی کی ضمانت بن جاتی ہے
جمعہ 17 جون 2022
شاہ بہرام انصاری،ملتان
”یہ کیا لفظ استعمال کیا تم نے بڑوں سے اس طرح بات کرتے ہیں۔“دادی نے فواد سے سخت لہجے میں کہا۔”دادی اس میں کیا برائی ہے۔“فواد نے بے پروائی سے جواب دیا اس طرح نہیں بولتے میں تمہاری دادی ہوں۔وہ اسے ڈانٹتے ہوئے بولیں،فواد کی زبان پر عجیب قسم کے الفاظ چڑھ گئے تھے وہ دوران گفتگو عامیانہ جملے ادا کرنے لگا تھا۔”اچھا دادی جان آئندہ نہیں کہوں گا۔“فواد نے کہا اور کھیلنے کیلئے باہر نکل گیا۔فواد کی امی کی وفات کے بعد دادی جان نے اس کی پرورش کی ذمہ داری سنبھال لی اور اسے کبھی ماں کی کمی کا احساس نہ ہونے دیا۔ادھر فواد کے والد صہیب اپنے بیٹے کی اچھی تعلیم و تربیت کیلئے سخت محنت کرتے۔لیکن ان کے گھر کے اردگرد کا ماحول اچھا نہ تھا۔
ان دنوں فواد کالج میں داخلہ لینے کیلئے کوشش کر رہا تھا اور آج ایک اچھے کالج میں داخلے کیلئے انٹرویو دینے گیا۔فواد کی باری آئی تو وہ پورے اعتماد سے ان کے سامنے پہنچا۔پرنسپل صاحب سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کا جواب فواد نے نہایت عامیانہ انداز میں دیا اور اس دوران بُرا لفظ بھی اس کے منہ سے نکل گیا۔اس پر پرنسپل صاحب نے کہا ہم تم جیسے بد اخلاق لڑکے کو داخلہ دے کر اپنے کالج کا ماحول خراب نہیں کریں گے۔“اب تم جا سکتے ہو۔پرنسپل صاحب نے فیصلہ سنا دیا فواد کمرے سے نکل گیا۔وہ گھر پہنچا تو دادی اس کا اُترا ہوا چہرہ دیکھ کر شفقت سے اس کے سر پر ہاتھ رکھا تو اس کی آنکھیں بھر آئیں اور اس نے انہیں سب کچھ بتا دیا۔”دیکھو بیٹا!زندگی میں اگر ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہو جائے اسے دور کر لیں تو یہی بات ہماری کامیابی کی ضمانت بن جاتی ہے۔“دادی نے پیار سے کہا تم کسی دوسرے کالج میں داخلہ لے سکتے ہو اب اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے آگے بڑھو۔کامیابی تمہارا انتظار کر رہی ہے۔
دادی نے مسکراتے ہوئے کہا تو فواد نے ان سے معافی مانگی اور کہا کہ وہ اب بُرے لڑکوں کی صحبت سے دور رہے گا اور ہر چھوٹے اور بڑے سے اچھے طریقے سے بات کرے گا۔
”یہ کیا لفظ استعمال کیا تم نے بڑوں سے اس طرح بات کرتے ہیں۔“دادی نے فواد سے سخت لہجے میں کہا۔”دادی اس میں کیا برائی ہے۔“فواد نے بے پروائی سے جواب دیا اس طرح نہیں بولتے میں تمہاری دادی ہوں۔وہ اسے ڈانٹتے ہوئے بولیں،فواد کی زبان پر عجیب قسم کے الفاظ چڑھ گئے تھے وہ دوران گفتگو عامیانہ جملے ادا کرنے لگا تھا۔”اچھا دادی جان آئندہ نہیں کہوں گا۔“فواد نے کہا اور کھیلنے کیلئے باہر نکل گیا۔فواد کی امی کی وفات کے بعد دادی جان نے اس کی پرورش کی ذمہ داری سنبھال لی اور اسے کبھی ماں کی کمی کا احساس نہ ہونے دیا۔ادھر فواد کے والد صہیب اپنے بیٹے کی اچھی تعلیم و تربیت کیلئے سخت محنت کرتے۔لیکن ان کے گھر کے اردگرد کا ماحول اچھا نہ تھا۔
(جاری ہے)
زیادہ تر لوگ ان پڑھ اور طرح طرح کی اخلاقی برائیوں کا شکار تھے۔
ان لوگوں کے بچوں کے ساتھ کھیلنے کودنے سے فواد کی پڑھائی‘عادات اور مزاج پر بھی گہرا اثر پڑا۔اب وہ کھیل کود میں زیادہ اور پڑھائی میں کم دلچسپی لیتا۔ایک بڑی پریشانی یہ تھی کہ وہ اپنی گفتگو میں بُرے الفاظ استعمال کرتا اور اپنے دوستوں سے گالیاں دے کر بات کرنے لگا تھا۔دادی اماں نے صہیب کو یہ سب بتایا تو وہ بھی فکر مند ہو گئے۔ان دنوں فواد کالج میں داخلہ لینے کیلئے کوشش کر رہا تھا اور آج ایک اچھے کالج میں داخلے کیلئے انٹرویو دینے گیا۔فواد کی باری آئی تو وہ پورے اعتماد سے ان کے سامنے پہنچا۔پرنسپل صاحب سے بات کرتے ہوئے ایک سوال کا جواب فواد نے نہایت عامیانہ انداز میں دیا اور اس دوران بُرا لفظ بھی اس کے منہ سے نکل گیا۔اس پر پرنسپل صاحب نے کہا ہم تم جیسے بد اخلاق لڑکے کو داخلہ دے کر اپنے کالج کا ماحول خراب نہیں کریں گے۔“اب تم جا سکتے ہو۔پرنسپل صاحب نے فیصلہ سنا دیا فواد کمرے سے نکل گیا۔وہ گھر پہنچا تو دادی اس کا اُترا ہوا چہرہ دیکھ کر شفقت سے اس کے سر پر ہاتھ رکھا تو اس کی آنکھیں بھر آئیں اور اس نے انہیں سب کچھ بتا دیا۔”دیکھو بیٹا!زندگی میں اگر ہمیں اپنی غلطی کا احساس ہو جائے اسے دور کر لیں تو یہی بات ہماری کامیابی کی ضمانت بن جاتی ہے۔“دادی نے پیار سے کہا تم کسی دوسرے کالج میں داخلہ لے سکتے ہو اب اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے آگے بڑھو۔کامیابی تمہارا انتظار کر رہی ہے۔
دادی نے مسکراتے ہوئے کہا تو فواد نے ان سے معافی مانگی اور کہا کہ وہ اب بُرے لڑکوں کی صحبت سے دور رہے گا اور ہر چھوٹے اور بڑے سے اچھے طریقے سے بات کرے گا۔
Browse More Moral Stories
ماں
Mother
محنت کا جادو
Mehnat Ka Jado
وعدہ
Wada
مٹھو کی ندامت
Mithu Ki Nidamat
خطرناک جنگل
Khatarnak Jungle
وہ غلطی پر تھی
Woh Galti Par Thi
Urdu Jokes
مائیکل
michel
”یار
yaar
باپ بیٹے سے
Baap bete se
دو دوست
do dost
ایک شخص
Aik Shakhs
سزائے موت
sazaye maut
Urdu Paheliyan
آج ہے اس کا گھر گھر نام
aaj hai uska ghar ghar naam
ایک ہے ایسا قصہ خوان
aik hi aisa qissa khan
بے شک اس کو مارا کوٹا
beshak usko mara kota
اس کا دیکھا ڈھنگ نرالا
uska dekha rang nirala
کوئی بادل اور نہ سایا
koi badal or na saya
کون ہے وہ پہنچانو تو تم
kon he wo pehchano tu tum
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos