Jangal Mein Mor Nacha - Article No. 2211
جنگل میں مور ناچا - تحریر نمبر 2211
مور نے سب کو ناچ کر دکھایا سب بہت خوش ہوئے اور نعرے لگانے لگے کہ جنگل میں مور ناچا سب نے دیکھا سب نے دیکھا
ہفتہ 12 مارچ 2022
جنگل میں تمام جانور مل جُل کر رہتے تھے۔جنگل کا بادشاہ شیر بھی اپنی رعایا کا بہت خیال رکھنے والا تھا،ہرن،بارہ سنگھے،لومڑ،بندر اور بن مانس وغیرہ سب مل جُل کر رہتے تھے،اگر جنگل میں کبھی کوئی شکاری آ جاتا تو سب مل کر اس کی کوشش ناکام بنا دیتے،چوہے اس کا جال کتر لیتے،ہاتھی چوکیداری کے فرائض انجام دیتے ہوئے کسی اجنبی یا مشکوک شخص کو جنگل میں داخل ہونے ہی نہ دیتے۔
ہفتے میں ایک بار جنگل میں ون ڈش پارٹی ہوتی تھی سب جانور اور پرندے مل کر کھانا کھاتے،دیر تک گپ شپ کرتے اگر کسی جانور کی سالگرہ ہوتی تو سب بندر سے ڈانس کی فرمائش کرتے۔کبوتر اور طوطے گانا گاتے جنگل میں کچھ دنوں سے ایک مور آ کر رہنے لگا تھا اس کے پَر بہت خوبصورت تھے،چال بھی نرالی تھی،اسے احساس تھا کہ اس کے پاؤں بدصورت ہیں اس لئے اس نے ریشم کے جوتے پہنے ہوتے تھے۔
جنگل کے سب جانور اس سے بے حد متاثر تھے۔اس سے دوستی کرنا چاہتے تھے لیکن وہ کسی کو لفٹ نہیں کرواتا تھا اپنے آپ میں ہی مگن رہتا تھا۔
اس نے جنگل کے ایک گوشے میں اپنا گھر بنا لیا تھا جہاں دن بھر وہ اکیلا ناچتا اور گاتا رہتا تھا۔ایک دن جانوروں نے اس کو ہفتہ وار ون ڈش کی دعوت دی جو بھی جانور یا پرندہ اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا تو وہ بُرا سا منہ بنا لیتا۔آخر سب سمجھ گئے کہ یہ دوستی نہیں کرنا چاہتا۔مور اکیلا شام کو سیر کرنے کے لئے نکلتا تھا۔ایک دن جنگل کے بادشاہ نے سب جانوروں کی دعوت کی تو مور کو بھی آنا پڑا لیکن اس نے کسی سے کوئی بات نہ کی۔بادشاہ کی بات کا مختصر جواب دے کر خاموش ہو گیا دن گزرتے گئے ایک دن بندر نے جانوروں کو متوجہ کیا کہ کئی دن گزر گئے مور نظر نہیں آ رہا۔
بلی نے تجویز دی کہ بے شک وہ مغرور اور بد مزاج ہے پھر بھی ہمارا فرض ہے کہ جا کر معلوم کریں کہ اس کو کوئی پریشانی تو نہیں ہے۔تمام جانوروں نے اس کی تجویز سے اتفاق کیا پھر بلی،ہرن اور بندر مل کر مور کے گھر گئے تو وہ شدید بیمار تھا اس کے خوبصورت پَر مُرجھائے ہوئے تھے۔بندر نے اس کے منہ میں پانی ڈالا تو اس کی آنکھیں کھلیں اتنے میں طوطے اور کبوتر بھی آ گئے لومڑی جو تھوڑا بہت ڈاکٹری جانتی تھی اس نے کہا کہ اس کو میرے گھر لے آئیں میں اسے دوا بنا کر دوں گی۔لومڑی نے جڑی بوٹیوں سے دوا تیار کی اور مور کو پلائی کئی دن تک سب جانوروں نے مور کی تیمارداری کی آہستہ آہستہ مور ٹھیک ہو گیا اب وہ اپنے روئیے پہ بے حد شرمندہ تھا۔اس نے سب جانوروں سے معافی مانگی۔
پیارے بچو!آپ نے دیکھا مل جُل کر رہنے سے کتنے فوائد ہیں اور غرور کرنے والے کو ضرور سزا ملتی ہے اب مور سب کا دوست بن گیا ہے وہ ہر ایک کے کام آتا ہے جب مانو بلی کی سالگرہ ہوئی تو مور نے سب کو ناچ کر دکھایا سب بہت خوش ہوئے اور نعرے لگانے لگے کہ جنگل میں مور ناچا سب نے دیکھا سب نے دیکھا․․․․!
لہٰذا بچوں یہ کہانی ہمیں اتفاق میں برکت کا سبق دیتی ہے۔
ہفتے میں ایک بار جنگل میں ون ڈش پارٹی ہوتی تھی سب جانور اور پرندے مل کر کھانا کھاتے،دیر تک گپ شپ کرتے اگر کسی جانور کی سالگرہ ہوتی تو سب بندر سے ڈانس کی فرمائش کرتے۔کبوتر اور طوطے گانا گاتے جنگل میں کچھ دنوں سے ایک مور آ کر رہنے لگا تھا اس کے پَر بہت خوبصورت تھے،چال بھی نرالی تھی،اسے احساس تھا کہ اس کے پاؤں بدصورت ہیں اس لئے اس نے ریشم کے جوتے پہنے ہوتے تھے۔
(جاری ہے)
اس نے جنگل کے ایک گوشے میں اپنا گھر بنا لیا تھا جہاں دن بھر وہ اکیلا ناچتا اور گاتا رہتا تھا۔ایک دن جانوروں نے اس کو ہفتہ وار ون ڈش کی دعوت دی جو بھی جانور یا پرندہ اس سے بات کرنے کی کوشش کرتا تو وہ بُرا سا منہ بنا لیتا۔آخر سب سمجھ گئے کہ یہ دوستی نہیں کرنا چاہتا۔مور اکیلا شام کو سیر کرنے کے لئے نکلتا تھا۔ایک دن جنگل کے بادشاہ نے سب جانوروں کی دعوت کی تو مور کو بھی آنا پڑا لیکن اس نے کسی سے کوئی بات نہ کی۔بادشاہ کی بات کا مختصر جواب دے کر خاموش ہو گیا دن گزرتے گئے ایک دن بندر نے جانوروں کو متوجہ کیا کہ کئی دن گزر گئے مور نظر نہیں آ رہا۔
بلی نے تجویز دی کہ بے شک وہ مغرور اور بد مزاج ہے پھر بھی ہمارا فرض ہے کہ جا کر معلوم کریں کہ اس کو کوئی پریشانی تو نہیں ہے۔تمام جانوروں نے اس کی تجویز سے اتفاق کیا پھر بلی،ہرن اور بندر مل کر مور کے گھر گئے تو وہ شدید بیمار تھا اس کے خوبصورت پَر مُرجھائے ہوئے تھے۔بندر نے اس کے منہ میں پانی ڈالا تو اس کی آنکھیں کھلیں اتنے میں طوطے اور کبوتر بھی آ گئے لومڑی جو تھوڑا بہت ڈاکٹری جانتی تھی اس نے کہا کہ اس کو میرے گھر لے آئیں میں اسے دوا بنا کر دوں گی۔لومڑی نے جڑی بوٹیوں سے دوا تیار کی اور مور کو پلائی کئی دن تک سب جانوروں نے مور کی تیمارداری کی آہستہ آہستہ مور ٹھیک ہو گیا اب وہ اپنے روئیے پہ بے حد شرمندہ تھا۔اس نے سب جانوروں سے معافی مانگی۔
پیارے بچو!آپ نے دیکھا مل جُل کر رہنے سے کتنے فوائد ہیں اور غرور کرنے والے کو ضرور سزا ملتی ہے اب مور سب کا دوست بن گیا ہے وہ ہر ایک کے کام آتا ہے جب مانو بلی کی سالگرہ ہوئی تو مور نے سب کو ناچ کر دکھایا سب بہت خوش ہوئے اور نعرے لگانے لگے کہ جنگل میں مور ناچا سب نے دیکھا سب نے دیکھا․․․․!
لہٰذا بچوں یہ کہانی ہمیں اتفاق میں برکت کا سبق دیتی ہے۔
Browse More Moral Stories
انکل ایلف کی بہادری
Uncle Elef Ki Bahaduri
نوٹ بیتی
Note Beeti
بے بس بادشاہ
Bebas Badshah
خوشگوار زندگی
Khushgawar Zindagi
کسان اور پری
Kisan Aur Pari
تتلی ہوں میں تتلی ہوں
Titli Hoon Main Titli Hoon
Urdu Jokes
قلم
Film
وکیل
Wakeel
ایک صاحب
Aik sahib
فلم کی نمائش
Film ki numaish
سسرال کی گھڑی
sasural ki ghari
ماہر نفسیات
Mahir e Nafsiyat
Urdu Paheliyan
دنیا میں ہے ایک خزانہ
duniya mein hai ek khazana
دیکھا ہم نے ایک گدھا
dekha hamne ek gadha
دھرا پڑا ہے سرخ پیالہ
dhara para hai surkh piala
مفت کسی کا ہاتھ نہ آیا
muft kisi ke hath na aaya
بنا جڑوں کے پودا پالا
bina jaro ke poda pala
سرکوتھا دھرتی چھپائے
sar ko tha dharti chupaye
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos