Maghroor Lomri - Article No. 2077

مغرور لومڑی - تحریر نمبر 2077
میرا جی چاہتا ہے کہ ان ترکیبوں میں سے تین چار تجھے بھی بتاؤں،لیکن بہن زمانہ خراب آگیا ہے،کسی پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا
جمعہ 1 اکتوبر 2021
ایک بلی آبادی سے دور جنگل میں رہتی تھی،جہاں قریب میں ہی ایک لومڑی کا بھی بھٹ تھا۔آتے جاتے اکثر ان کی ملاقات ہو جاتی تھی، پھر گھنٹوں آپس میں باتیں ہوتیں۔ لومڑی کو اپنی چالاکی پر بہت غرور تھا،وہ بلی کو زیادہ تر اپنی چالاکیوں کے قصے سنایا کرتی تھی،جن میں سے زیادہ تر من گھڑت ہوتے تھے۔ایک دن جب سورج انتہائی آب و تاب سے چمک رہا تھا اور خوب دھوپ نکلی ہوئی تھی،ایک گھنے پیڑ کے نیچے دونوں کی ملاقات ہوئی۔خاصی دیر تک دونوں باتیں کرتی رہیں۔
لومڑی نے کہا،”اے بی بلی،اگر دنیا میں سو طرح کی آفتیں آجائیں یا کوئی مجھ پر حملہ کر دے تو مجھے کوئی پروا نہیں۔مجھے ہزاروں گُر اور ترکیبیں آتی ہیں،میں ان سب مصیبتوں سے بچ کر نکل جاؤں گی،لیکن خدانخواستہ اگر تو کسی آفت سے دوچار ہو جائے تو کیا کرے گی“۔
(جاری ہے)
بلی بولی،”اے بوا،مجھے تو ایک ہی گُر اور ترکیب یاد ہے“۔
ابھی وہ دونوں باتیں ہی کر رہی تھیں کہ انہیں شکاری کتوں کی آوازیں سنائی دیں،جو بہت قریب آگئی تھیں۔یہ آوازیں سن کر دونوں گھبرا گئیں۔بلی نے خطرہ بھانپ کر آؤ دیکھا نہ تاؤ،اپنی پرانی ترکیب پر عمل کیا اور جھٹ سے پیڑ پر چڑھ کر اونچی ڈالیوں میں دُبک کر بیٹھ گئی۔ اس دوران کتے اتنے نزدیک پہنچ چکے تھے کہ بی لومڑی اپنی کسی ترکیب پر عمل نہ کر سکیں۔ذرا سی دیر میں کتوں نے لومڑی کو دبوچ لیا اور چیر پھاڑ کر ٹکڑے کر دیئے۔
Browse More Moral Stories

آسمان سے گرا کھجور میں اٹکا
Aasman Se Gira Khajoor Main Atka

انسان اور مشین
Insan Aur Machine

عقاب ایک شکاری پرندہ
Eagle - Aik Shikari Parinda

غرور کی سزا
Gharoor Ki Saza

تین دوست
3 Dost

جادوئی سکہ
Jadui Sikka
Urdu Jokes
صاحب اپنے دوست سے
Sahib apne dost se
قابل داد
Qabil e Daad
آزمائش کی کسوٹی
azmaish ki kasoti
ایک گلوکار
Aik glukar
ایک شاعر
Aik shayar
آئس کریم
Ice Cream
Urdu Paheliyan
پہنچ جائے انساں خدا کے جو گھر
pahunch jaye insan khud ke jo ghar
ایک ادا سے جب وہ تھرکے
ek ada se jab wo tharke
جوں جوں آگے قدم بڑھائے
jo jo agy qadam barhao
یقینا وہ بزدل ہے جس نے بھی کھایا
yaqeenan wo buzdil hy jis ny khaya
پانی پی پی پھول رہی ہے
pani pee pee phool rahi hai
ڈبیا سے نکلا جس نے بھی کھولی
dibya se nikla jis ne bhi kholi