Sone Ki Entain - Article No. 2505
سونے کی اینٹیں - تحریر نمبر 2505
لالچ بُری بلا ہے سونے کی اینٹوں کی لالچ نے تینوں کی جان لے لی
منگل 25 اپریل 2023
روبینہ ناز
گاؤں کے دو نوجوان بہتر روزگار کی تلاش میں کسی بڑے شہر کی طرف نکل پڑے۔کافی فاصلہ طے کرنے کے بعد وہ کچھ سستانے کو ایک درخت کے پاس بیٹھ گئے انہیں بیٹھے ہوئے کچھ ہی دیر گزری تھی کہ ایک اجنبی ان کے پاس آیا اور بیٹھنے کی اجازت مانگی تو دونوں نے دے دی۔باتوں ہی باتوں میں اس اجنبی نے کہا:”غربت کا مارا ہوں اور روزگار کی تلاش میں نکلا ہوں۔
ان دونوں نے بھی ایسا ہی کہا،پھر وہ تینوں مل کر انجان راستے کی طرف چل پڑے۔جب تھک گئے تو آرام کرنے کے لئے لیٹ گئے۔اچانک ان کی نظر چمکتی ہوئی اینٹوں پر پڑی،قریب جا کر دیکھا تو وہ سونے کی اینٹیں تھیں۔بہت خوش ہوئے ایک نے کہا:”بھوک لگی ہے۔کچھ کھا لیں،پھر ان کو تقسیم کرتے ہیں۔“
اجنبی بولا:”میں جا کر لے آتا ہوں۔
دونوں اس بات پر متفق ہو گئے اور اس کا انتظار کرنے لگے ادھر وہ اجنبی جنگل سے نکل کر ایک قصبے میں گیا اور وہاں سے کھانا لیا۔اسی دوران اس کے ذہن میں خیال آیا کہ اگر اس کھانے میں زہر ملا کر دونوں کو مار ڈالوں تو وہ سونے کی اینٹیں صرف میری ہو جائیں گی۔جنھیں بیچ کر سکون سے زندگی گزاروں گا۔
یہ سوچ کر اس نے کھانے میں زہر ملا دیا۔اجنبی کھانا لے کر جوں ہی ان نوجوانوں کے پاس پہنچا تو انہوں نے اسے گلا دبا کر مار دیا۔پھر بھوک سے بے حال دونوں نوجوانوں نے جلدی جلدی کھانا کھایا۔اس کے بعد دونوں خوشی سے سرشار اینٹیں اُٹھانے جھکے ہی تھے کہ زہر نے اپنا اثر دکھایا چند ہی لمحوں میں وہ دونوں بھی زہر کے اثر سے ہلاک ہو گئے اور وہ سونے کی اینٹیں یوں ہی چمکتی رہ گئیں۔
اسی لئے کہتے ہیں لالچ بُری بلا ہے سونے کی اینٹوں کی لالچ نے تینوں کی جان لے لی۔
گاؤں کے دو نوجوان بہتر روزگار کی تلاش میں کسی بڑے شہر کی طرف نکل پڑے۔کافی فاصلہ طے کرنے کے بعد وہ کچھ سستانے کو ایک درخت کے پاس بیٹھ گئے انہیں بیٹھے ہوئے کچھ ہی دیر گزری تھی کہ ایک اجنبی ان کے پاس آیا اور بیٹھنے کی اجازت مانگی تو دونوں نے دے دی۔باتوں ہی باتوں میں اس اجنبی نے کہا:”غربت کا مارا ہوں اور روزگار کی تلاش میں نکلا ہوں۔
ان دونوں نے بھی ایسا ہی کہا،پھر وہ تینوں مل کر انجان راستے کی طرف چل پڑے۔جب تھک گئے تو آرام کرنے کے لئے لیٹ گئے۔اچانک ان کی نظر چمکتی ہوئی اینٹوں پر پڑی،قریب جا کر دیکھا تو وہ سونے کی اینٹیں تھیں۔بہت خوش ہوئے ایک نے کہا:”بھوک لگی ہے۔کچھ کھا لیں،پھر ان کو تقسیم کرتے ہیں۔“
اجنبی بولا:”میں جا کر لے آتا ہوں۔
(جاری ہے)
یہ کہہ کر چل پڑا اس کے جانے کے بعد دونوں کی نیت میں کھوٹ آ گیا۔
انہوں نے سوچا ان پر صرف ہمارا حق ہے۔ایسا کرتے ہیں کہ اسے مار ڈالتے ہیں۔نہ رہے گا بانس نہ بجے گی بانسری۔“دونوں اس بات پر متفق ہو گئے اور اس کا انتظار کرنے لگے ادھر وہ اجنبی جنگل سے نکل کر ایک قصبے میں گیا اور وہاں سے کھانا لیا۔اسی دوران اس کے ذہن میں خیال آیا کہ اگر اس کھانے میں زہر ملا کر دونوں کو مار ڈالوں تو وہ سونے کی اینٹیں صرف میری ہو جائیں گی۔جنھیں بیچ کر سکون سے زندگی گزاروں گا۔
یہ سوچ کر اس نے کھانے میں زہر ملا دیا۔اجنبی کھانا لے کر جوں ہی ان نوجوانوں کے پاس پہنچا تو انہوں نے اسے گلا دبا کر مار دیا۔پھر بھوک سے بے حال دونوں نوجوانوں نے جلدی جلدی کھانا کھایا۔اس کے بعد دونوں خوشی سے سرشار اینٹیں اُٹھانے جھکے ہی تھے کہ زہر نے اپنا اثر دکھایا چند ہی لمحوں میں وہ دونوں بھی زہر کے اثر سے ہلاک ہو گئے اور وہ سونے کی اینٹیں یوں ہی چمکتی رہ گئیں۔
اسی لئے کہتے ہیں لالچ بُری بلا ہے سونے کی اینٹوں کی لالچ نے تینوں کی جان لے لی۔
Browse More Moral Stories
گھریلو آلودگی
Gharelo Aloodgi
جادوئی پلنگ
Jadui Palang
حسد کی سزا
Hasad Ki Saza
لکڑ ہارے کا بیٹا۔۔۔۔ تحریر: مختار احمد
Lakar Harray Ka Beta
تین سکے
3 Sikke
محنت میں عظمت ہے
Mehnat Mein Azmat Hai
Urdu Jokes
ایک پاگل
Aik Pagal
ایک شخص
Aik shakhs
تسبیح
tasbih
پانچ تاریخ
paanch tareekh
قصاب
qassab
ایک آدمی
Aik Admi
Urdu Paheliyan
اک شے سب کی دیکھی بھالی
ek shay sab ki dekhi bhali
گھر سے نکلی باہر آئی
ghar se nikli bahir ai
رہتی ہے وہ ڈھیلی ڈھالی
rehti hai wo dheeli dhali
کچھ لمبا کچھ گول مٹول
kuch lamba kuch gol matol
ایسا بنگلہ کوئی دکھائے
esa bangla koi dikhaye
لکڑی کی ڈبیہ جب ہاتھ آئی
lakdi ki dibiya jab hath ai
ArticlesStoriesMiscellaneousGamesBaby NamesUrdu Videos