Thang Shehzadi Ki Kahani - Article No. 1864

Thang Shehzadi Ki Kahani

تھانگ شہزادی کی کہانی - تحریر نمبر 1864

حقیقت وہ نہیں جو دکھائی دیتی ہے

منگل 5 جنوری 2021

تسنیم جعفری
پرانے وقتوں کی بات ہے چین کے ایک شہر سے دو فرشتوں کا گزر ہوا۔راستے میں رات پڑ گئی اس لئے انہوں نے وہیں قیام کا ارادہ کیا اور ایک امیر آدمی کے دروازے پر دستک دی۔وہ امیر آدمی نہایت بد اخلاق اور کنجوس تھا،اس نے رات ٹھہرنے کی اجازت تو دے دی لیکن ان کو اپنے عالیشان مہمان خانے میں ٹھہرانے کے بجائے نیچے تہہ خانے میں ٹھہرایا جو بہت ٹھنڈا،تاریک اور بدبودار تھا۔

گوکہ وہ جگہ ان کے شایان شان نہیں تھی لیکن مجبوراً وہ ٹھنڈے اور سخت فرش پر لیٹ گئے۔بزرگ فرشتے کو نیند نہیں آرہی تھی اس نے کروٹ لی تو نظر سامنے دیوار پر پڑی اس نے دیکھا دیوار میں ایک سوراخ ہے وہ فوراً اٹھا اور دیوار کی مرمت شروع کر دی تھوڑی کوشش اور محنت سے وہ دیوار کے سوراخ کو بند کرنے میں کامیاب ہو گیا جب چھوٹے فرشتے کی آنکھ کھلی تو وہ بزرگ فرشتے کا یہ کام دیکھ کر حیران رہ گیا اور پوچھے بنا نہیں رہ سکا:”اس بد دماغ شخص نے تو ہمارا ذرا لحاظ نہیں کیا․․․․․․اور آپ ہیں کہ اس کی ٹوٹی دیوار بھی مرمت کر دی؟“
”برخوردار حقیقت وہ نہیں جو نظر آتی ہے!بزرگ فرشتے نے مختصر جواب دیا پھر وہ وہاں سے نکل کر آگے چل پڑے۔

(جاری ہے)


اگلے دن وہ ایک گاؤں پہنچے اور رات پڑنے پر وہیں قیام کا ارادہ کیا۔وہ ایک غریب کسان کے گھر گئے اور ان سے رات گزارنے کیلئے جگہ دینے کی درخواست کی۔کسان اور اس کی بیوی بہت خوش اخلاق،مہربان اور مہمان نواز تھے۔انہوں نے فوراً اپنے گھر کی سب سے اچھی جگہ ان کے سونے کیلئے خالی کردی اور جو کچھ بھی گھر میں موجود تھا کھانے کیلئے پیش کر دیا۔
آرام دہ بستر پر انہوں نے بڑے سکون سے رات بسر کی صبح جب ان کی آنکھ کھلی تو دیکھا کہ کسان کی اکلوتی گائے مری پڑی تھی،کسان اور اس کی بیوی اپنی گائے کے لئے رو رہے تھے جو ان کا کل اثاثہ تھی اس کا دودھ بیچ کر ہی گزر بسر ہوتی تھی۔چھوٹے فرشتے کو یہ دیکھ کر بہت افسوس ہوا۔
”آپ نے یہ سب کیوں ہونے دیا جبکہ آپ کو پتہ تھا کہ یہی ایک گائے ان کا کل اثاثہ تھی؟
اس نے بزرگ فرشتے سے پوچھا۔

حقیقت وہ نہیں جو نظر آتی ہے!“بزرگ نے صرف اتنا کہا اور وہاں سے نکل کر اپنی راہ پر چل پڑے۔
بتایئے آپ نے ایسا کیوں کیا۔پہلا شخص جس کے پاس ہم ٹھہرے تھے وہ بہت امیر تھا پھر بھی آپ نے اس کی مدد کی اور اس کی ٹوٹی دیوار بنا دی جبکہ یہ کسان غریب تھا اور گائے کے علاوہ اس کا کوئی آسرا نہ تھا،اس نے اپنا سب کچھ ہمارے لئے پیش کر دیا پھر بھی آپ نے اس کی گائے کو مر جانے دیا؟چھوٹے فرشتے نے راستے میں پھر احتجاج کیا۔

”حقیقت وہ نہیں جو نظر آتی ہے برخوردار۔!جب ہم امیر آدمی کے گھر ٹھہرے تھے تو میں نے دیکھا کہ تہہ خانے کی دیوار میں خزانہ دفن تھا جو اس سوراخ سے ظاہر ہو رہا تھا اور باہر آسکتا تھا،سوچو اگر امیر آدمی کو وہ خزانہ مل جاتا تو وہ اور زیادہ بد دماغ ہو جاتا۔اس لئے میں نے اس خزانے کا منہ بند کیا تھا۔پھر جب ہم غریب کسان کے گھر ٹھہرے تو میں نے دیکھا کہ وہاں موت کا فرشتہ آیا ہے جو کسان کی بیوی کی جان لینا چاہتا تھا میں نے اس سے التجا کی کہ وہ کسان کی بیوی کے بدلے اس گائے کی جان لے لے کیونکہ کسان اپنی بیوی سے بہت محبت کرتا ہے اور وہ اس کی ہر کام میں مدد کرتی ہے۔
اس طرح میں نے کسان کو زیادہ بڑے صدمے سے بچایا۔“
یہ حقیقت ہے کہ اکثر ہم جو دیکھ رہے ہوتے ہیں وہ ویسا نہیں ہوتا،نظر بھی دھوکہ دے جاتی ہے جو کچھ بھی ہمارے ساتھ ہو رہا ہوتا ہے وہ اللہ کی طرف سے ٹھیک ہو رہا ہوتا ہے لیکن ہم حقیقت کو سمجھ نہیں پاتے اور جلد بازی میں غلط نتیجہ نکال لیتے ہیں اگر ہم اس مقام پر تھوڑا سا صبر کر لیں تو ہمارا ہی فائدہ ہوتا ہے کیونکہ حقیقت خود بخود سامنے آجاتی ہے۔

Browse More Moral Stories