Hassan RA Or Hussain RA Ki Qurbani Raigaan Na Jaye
حسن حسین کی قربانی رائیگاں نہ جائے
منگل 4 نومبر 2014
(جاری ہے)
ہمارے دین سے ہی ثابت ہے کہ دین میں کوئی سختی نہیں ہے۔ہمارا دین تلوار کے زور پر نہیں بلکہ پیار ومحبت اور حسینیت جیسی بے مثال قربانیوں کی وجہ سے پھیلا۔یہ بات بالکل اٹل ہے کہ ہر گھر میں مذہبی افراد کی اوسط سطح بہت ہی کم ہے لیکن آپ شرطیہ آزما لیں جس گھر میں کم از کم ایک وقت یا زیادہ سے زیادہ پانچ دفعہ نماز پڑھی جاتی ہے یا قرآن پاک کی تلاوت باقاعدہ ہوتی ہے یقین کریں اس گھر میں برکتوں کا نزول آج بھی ہے اس گھر میں ایمانداری، پیار ،محبت اور سکون کے ڈیرے آج بھی ہیں وہاں سے زناخور اور شیطان صفت لوگ دور بھاگتے ہیں۔جس گھر میں نماز نہیں پڑھی جاتی یا قرآن پاک کی تلاوت نہیں ہوتی اس گھر میں شرطیہ بے برکتی،نفرت،لڑائی ،جھگڑا ،بے ایمانی ،زنا اورنہ جانے کیا سے کیا نہیں ہوتا۔احقر نے اپنی اس 36سالہ زندگی میں کئی خاندانوں کو اجڑتے،تباہ وبرباد اور نیست و نابود ہوتے دیکھا،ایسے گھروں میں طلاقیں ہوئیں،جھگڑے ہوئے ،قتل عام ہوا یا ان کے گھر زناخوری کا سبب بنے جہاں کے افراد دین اور قرآن سے دور ہوئے۔اسی زندگی میں کئی خاندانوں کو دین کی برکت سے آباد اور ترقی کرتے ہوئے دیکھا،ان کے بچوں کو ہنستے کھیلتے اور خوشحال ہوتے دیکھا،دین میں بہت طاقت ہے۔
پوری میں نگاہ اٹھا کر دیکھ لیں پوری دنیا میں ہم مسلمانوں کی حکومتیں تھیں ،رفتہ رفتہ مسلمان عیاش پرست ہوئے،دین سے دور ہوئے،غیر مذہب اقدار میں پڑتے گئے،شراب خوری،سود اور زنا وطیرہ اختیار کرنے والے آج پوری دنیا میں رسوا ئی ان کا مقدر ہے۔سعودی عرب جہاں سے ہمارے پیارے نبیﷺ نے دین کا آغاز کیا اور وہیں اپنے آخری سفر کو روانہ ہوئے وہاں آج بھی دین سربلند ہے۔وہاں جا کے کچھ پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالیٰ کے دین کی برکات کا سمندر وہیں بہتا ہے اس کے علاوہ چیدہ چیدہ ممالک اور چیدہ چیدہ پوری دنیا میں دین کا نام لیوا افراد ہیں جن کی بدولت دنیا کے نظام قائم وقائم ہیں۔ یقینا یہی اللہ والے لوگ ہیں ورنہ ہم جیسے گناہ گاروں کی وجہ سے دنیا میں گناہوں کے ڈھیر ہی بنتے جا رہے ہیں۔
ہم سب کے بچے گھر وں میں نئے کپڑے،بریانی،روسٹ مرغی،کباب، نئی کتاب،نئی کاپی،نیا کھلونا ،نئی گیم،نئی فلم ،نیا گانا اور نیا موبائل لانے کی فرمائش تو کرتے ہیں لیکن بہت ہی کم تعداد میں مگر خوش قسمت ہیں وہ والدین جن کے بیوی یا بچے گھر میں قرآن پاک اور جائے نماز لانے کی فرمائش کرتے ہیں۔ہم لوگ بہت ہی قیمتی گھر بناتے ہیں یہ گھر یقینی دنیا میں عارضی قیام کا باعث ہے،اس میں سجاوٹ کا ہر سامان لگاتے ہیں،پچاس سے ساٹھ انچ تک ٹی وی لگا دیتے ہیں،چھتوں پرمہنگے مہنگے پنکھے اورفانوس لگاتے ہیں،فرش پر مہنگی سے مہنگی ٹائل یا دری لگا دیتے ہیں لیکن ذرا سوچنا کہ کیا ہم اس گھر میں ایک یا دوقت کی نماز بھی پڑھنا گوارا کرتے ہیں یا نہیں۔کیا اس گھر میں ہم اپنے ٹی وی پریا گھر میں خود پانچ منٹ تلاوت کا اہتمام بھی کرتے ہیں یا نہیں۔ہمارے گھروں میں کمپیوٹر،انٹرنیٹ اور کیبل پر دن رات بے حیائی اور فحاشی کا سیلاب بہتا رہتا ہے لیکن کیا ہم نے اپنے ایم پی پلیئر ،کمپیوٹر یا ٹی وی پر تلاوت قرآن پاک کو چلایا ہے یا اپنے بچوں کو مسجد یا مدرسے دین کی تربیت کے لئے بھیجنے میں فوقیت دی ہے یا نہیں۔
بچوں کو گدھے کی طرح پیٹنے سے بچے بات نہیں مانتے۔دین کی بات سمجھانے کے لئے والدین اور اساتذہ سب سے بڑے نمونہ ہوتے ہیں۔بچے ان کی نقل یا پیروی خود بخود کرتے ہیں،جن گھروں میں والدین باقاعدہ نماز پڑھیں گے،مسجد جائیں گے یا قرآن پڑھے گے ،میں حلفاً کہتا ہوں اس گھر کے بچے بڑھاپے تک باقاعدہ نماز پڑھیں گے اور قرآن پڑھیں گے۔جس گھر میں والدین عیاش ہونگے،بے نمازی ہونگے،حرام حلال کو مکس کریں گے اس گھر میں وہ سب کچھ ہو گا جسے سے نہ صرف مذہبی روایات معدوم ہونگی بلکہ اخلاقی روایات بھی پامال ہونگی۔
قارئین! دیر نہ کرو ،جسیے تیسے ہو احتیاط کا دامن ہاتھ سے نہ جانے دو،خود بھی دین کا دامن تھام لو اور آپ کے بچے یقینا آپ کا دامن نہیں چھوڑیں گے،نہ لڑکیاں گھر سے بھاگیں گی ،نہ لڑکے انہیں ٹریپ کریں گے،تو پھر آج سے فیس بک،ٹوئیٹر،گھر،سکول اور محلے میں دین داری کا ثبوت دو،اپنے آپ کو تربیت گاہ بناؤ،نئی نسل کی تربیت کرو ،دین میں نجات ہے ،دین میں ترقی ہے اور دین مشعل راہ ہے،قائد کے پاکستان کو نامور کرو،پاکستان اور اسلام کو مضبوط بناؤ،حسن حسین اور ان کے خاندان کی لازوال اور ان تھک قربانیاں رائیگاں نہ جانے دو،دین اور ملک کا نام روشن کرو۔زندگی بابرکت کرو،ایمانداری اپناؤاور ترقی کرو۔ترقی دینداری میں ہے۔کامیابی دینداری میں ہے۔
ادارہ اردوپوائنٹ کا کالم نگار کی رائے سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔
Urdu Column Hassan RA Or Hussain RA Ki Qurbani Raigaan Na Jaye Column By Mumtaz Amir Ranjha, the column was published on 04 November 2014. Mumtaz Amir Ranjha has written 301 columns on Urdu Point. Read all columns written by Mumtaz Amir Ranjha on the site, related to politics, social issues and international affairs with in depth analysis and research.
ملتان کے مزید کالمز :
ریلوے کیبن سے (محمد افضل شاغف)
Railway Cabin Se
چٹخارے (محمد ثقلین رضا)
Chatkhare
سیاسی معاملات میں عسکری اداروں کی شمولیت (ذبیح اللہ بلگن)
Siasi Muamlaat Main Askari Idaroon Ki Shamoliat
زندگی گزارنے کا فن !(مولانا شفیع چترالی)
Zindagi Guzarne Ka Fan
پھرکھڑاک ہونے کو ہے(پروفیسر رفعت مظہر)
Phir Kharak Hone Ko Hai
علامہ اقبال کا137 واں یوم ولادت(عبدالرحیم انجان)
ALLMA Iqbal Ka 137vaan Youm E Viladat
داعش پاکستان میں؟ پروپیگنڈے کے مقاصد۔۔۔۔(بادشاہ خان)
Daaish Pakistan Main
لمیٹڈ کمپنی(سید شاہد عباس)
Limited Company
محکمہ صحت کے حکام بالا کے لئے(حافظ ذوہیب طیب)
Mehkama Sehat K Hukam E Bala K Liye
تیر و ترکش(خامہ بدست کے قلم سے)
Teer O Tarkish 11-11-14
دامن کو ذرا دیکھ۔۔۔۔(پروفیسر مظہر)
Daman Ko Zara Dekh
اقبال ۔۔۔۔۔ ایک حقیقی عاشق رسول (محمد افضل شاغف)
Iqbal Aik Haqeqi Ashiq E Rashool SA
ملتان سے متعلقہ
پاکستان کے کالمز
-
رابطہ پلوں کی خستہ حالی حکومتی کارکردگی پر سوالیہ نشان
(ناصرعالم)
-
سوات میں ناقص سیوریج سسٹم عوام کے لئے وبال جان
(ناصرعالم)
-
پسرور کے قابل فخر سرجن ڈاکٹر میاں ولید انجم کا خصوصی اعزاز
(محمد صہیب فاروق)
-
ایک نہیں بہت سی بلڈنگیں گرنے کو ہیں
(سید عارف مصطفیٰ)
-
سوات کے عوام کو ریلیف ملے گا؟
(ناصرعالم)
-
ترقیاتی منصوبوں کا رخ ادھر بھی ہونا چاہیے
(فیاض محمود خان)
-
صحت سہولیات کیلئے ترستے عوام۔۔۔؟؟
(ناصرعالم)
-
سوات میں بدترین مہنگائی اور عوام کی دہائی
(ناصرعالم)