سری رام سیناکے سربراہ کاطالبات کے حجاب بارے اسلام مخالف بیان پرتنازعہ شدت اختیار کر گیا

جمعرات 3 فروری 2022 14:59

ہبلی ، کرناٹکہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 03 فروری2022ء) : بھارتی ریاست کرناٹکہ میں سری رام سینا کے سربراہ پرمود متھالک کے اسلام مخالف بیان کہ مسلم طالبات کے کلاس روم میں حجاب پہننے کے اپنے حق کیلئے جدوجہد سے ان کی دہشت گردانہ ذہنیت ظاہر ہوتی ہے اور انہیں اسکولوں سے لات مار کر نکال دینا چاہیے پرتنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے۔کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق پرمود متھالک نیاپنے بیان میں کہاتھا کہ طالبات کی طرف سے حجاب لگانے پر مصر رہنا انہیں دہشت گردی تک لے جائے گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے اپنے اسلام مخالف بیان مزیدکہاتھا کہ حجاب کا مطالبہ کرنے والی طالبات بعدازاں برقع اور اس کے بعد نماز اور مسجد کا بھی مطالبہ کریں گی ۔ انہوں نے سوال کیاکہ یہ سکول ہے یا کہ تمہارا اسلامی مرکز پرمود متھالک کے اسلام مخالف بیان سے ریاست کرناٹکہ میں تنازعہ پیدا ہو گیا ہے ۔اڈوپی پری یونیورسٹی کالج میں کلاس میں حجاب پہننے پر پابندی کے خلاف احتجا ج کرنے والی طالبات نے اس فیصلے کے خلاف ہائی کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا ہے۔اگرچہ حکومت نے اس سلسلے میں ایک کمیٹی قائم کرتے ہوئے طالبات کو مزید کسی فیصلے تک کلاسوںمیں حجاب نہ پہننے کا حکم دیا ہے۔ تاہم طالبات نے اس حکم کوخاطر میں نہ لاتے ہوئے کہا ہے کہ حجاب پہننا ان کا آئینی حق ہے۔

متعلقہ عنوان :

اٹک میں شائع ہونے والی مزید خبریں