تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں کو نئے آنے والے طلباء اور طالبات کو بہتر تربیت کے لئے اقدامات کرنے چاہیئی,ذیشان خان

جمعرات 14 ستمبر 2017 21:44

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 14 ستمبر2017ء)بونیر سٹوڈنٹس سوسائٹی پشاور کیمپس چیئرمین ذیشان خان نے کہا ہے کہ تعلیمی اداروں میں طلباء تنظیموں کو نئے آنے والے طلباء اور طالبات کو فولنگ کی بجائے ان تعلیمی اداروں کے حوا لے سے لیکچر دینے کے ساتھ ساتھ بہتر تربیت کے لئے اقدامات کرنے چاہیئے ،تعلیمی اداروں میں نئے آنے والے طلباء اور طالبات سے فولنگ کے نام پر پیسے ،موبائل لینا سراسر نا انصافی ہے۔

گزشتہ روزپشاور یونیورسٹی میں نئے آنے والے طلباء اور طالبات کو ویلکم تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں طلباء اور طالبات کے لئے بہتر ماحول فراہم کرنے کے لئے تمام تنظیموں کو متحد ہونا ہوگا تاکہ ان تعلیمی اداروں میں آنے والے نئے طلباء اور طالبات کو فولنگ کی بجائے علاقائی رسم رواج کو برقرار رکھتے ہوئے صحیح راستہ دکھانے اور مہمان نوازی کرنی چاہیئے ۔

(جاری ہے)

کالج اور تعلیمی ادارے ایک بچے کی زندگی کو بناتے اور سنوارتے ہیں تمام والدین بچوں کو تعلیمی اداروں میں بہتر مستقبل بنانے کے لئے تعلیم حاصل کرنے کے لئے ان اداروں داحل کرتے ہے تاکہ وہ اعلی تعلیم حاصل کر سکیں نہ کہ ایسی فضول سرگرمیوں میں وقت ضائع کری.تمام اساتذہ کو بھی چاہئے کہ وہ نصابی تعلیم کے ساتھ ساتھ "فولنگ" کے موضوع پر طلباہ کو لیکچر دے اسطرح کے اقدامات سے "فولنگ" کی روک تھام میں مدد ملے گی تعلیمی اداروںمیں "فولنگ"کے نام پر طلبا سے پیسے اور موبایل چھین لینا طلباء اور طالباتکے ساتھ بدتمیزی کرکے اس کی عزت نفس مجروح کردینا سراسر نا انصافی ہے ۔تعلیمی اداروں کے انتظامیہ کو نئے آنے والے طلباء اور طالبات کو فولنگ سے روکنے کے لئے اقدامات اٹھائیں۔

بونیر میں شائع ہونے والی مزید خبریں