پاکستان کو آئندہ 2 برسوں میں 29ملین ٹن گندم کی ضرورت ہو گی، کوششوں کے باوجود پیداوار 25 ملین ٹن سے نہ بڑھ پائی ہے، ضرورت کے مطابق پیداوار کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہو گا،ماہرین زراعت

جمعرات 20 جون 2019 13:44

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 جون2019ء) آبی و زرعی ماہرین نے کہاہے کہ پاکستان کو آئندہ 2 برسوں میںبڑھتی ہوئی آبادی کے تناسب سے 29ملین ٹن گندم کی ضرورت ہو گی جبکہ گزشتہ 5 سالوں کے دوران کوششوں کے باوجود پیداوار 25 ملین ٹن سے نہ بڑھ پائی ہے لہٰذا ضرورت کے مطابق پیداوار کیلئے جدید ٹیکنالوجی کو فروغ دینا ہو گا نیز اگر بھارتی پنجاب میں فری بجلی پر چلنے والے ٹیوب ویلوں کے ذریعے زیرزمین پانی کی پمپنگ اسی رفتار سے جاری رہی تو بہت جلد پاکستانی پنجاب کے زیرزمین آبی ذخائر کا رخ بھارت کی طرف ہوجائے گا جس سے پاکستانی زراعت و دیگر شعبوں کیلئے نئے مسائل پیدا ہوجائیں گے اس لیے منتخب حکومت کو دریائی پانی کے ساتھ ساتھ زیرزمین پانی کے معاملات کو بھی ترجیحی بنیادو ں پر حل کرنا چاہئے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہا کہ ہرچند آسٹریلیااپنی ضروریات سے زیادہ آبی وسائل رکھتا ہے تاہم پوری دنیا میں پانی کی بچت اور اس کے شعوری استعمال کا داعی ہے۔ انہوں نے متناسب زراعت کے اصولوں پر عمل پیرا ہوتے ہوئے پیداوار میں اضافے اور ماحولیات کے تحفظ کی ضرورت پر زور دیا ۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں دستیاب وسائل کا بہترین استعمال کرنا ہوگا تاکہ بڑھتی ہوئی آبادی کیلئے غذائی ضروریات پوری کرنے کیلئے کم پانی اور فرٹیلائزرکے ذریعے زیادہ پیداوار ممکن بنائی جا سکے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں لاکھوں کسان اپنے کھیتوں میں ضرورت سے زائد پانی،کھاد اور دیگر مداخل کا استعمال کر رہے ہیں جنہیں متناسب زراعت کی طرف لانا انتہائی ضروری ہے۔ انہوں نے حکومت کی طرف سے سولر ٹیوب ویل نصب کرنے کیلئے مجوزہ سبسڈی کو پانی کی ضرورت کے مطابق پمپنگ سے مشروط کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں