محکمہ زراعت نے گندم کے معیاری بیج کی تیاری کیلئے ضروری سفارشات جاری کردیں

جمعرات 25 اپریل 2024 15:15

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2024ء) محکمہ زراعت پنجاب نے گندم کے معیاری بیج کی تیاری کیلئے ضروری سفارشات جاری کی ہیں اور کاشتکاروں کو ان پر عملدرآمد کابھی مشورہ دیا ہے۔ نظامت زرعی اطلاعات محکمہ زراعت کے ترجمان نے کہا کہ ترقی یافتہ ممالک میں معیاری بیج کی تیاری کو قومی صنعت کی حیثیت حاصل ہے اور کسی بھی فصل کی پیداوار میں کمی بیشی کا انحصار جن پیداواری عوامل پر ہوتا ہے بیج کو ان میں بنیادی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اعلیٰ پیداوار کا دارومدار اچھے پودے پر اور اچھے پودے کا دارو مدار صحت مند بیج پر ہوتا ہے اسلئے گندم کی ترقی دادہ اقسام کا خالص اور صحت مند بیج ہی فی ایکڑ پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کاضامن ہے۔

انہوں نے کہا کہ گندم یا کسی بھی دوسری فصل کے معیاری بیج میں درج ذیل خصوصیات کا ہونا ضروری ہے، بیج کا بلحاظ قسم خالص ہونا اولین شرط ہے یعنی اس میں دیگر اقسام کا بیج شامل نہ ہو،بیج جڑی بوٹیوں کے بیجوں سے مبرا،تندرست، کیڑوں کی دستبرد سے محفوظ اور تخمی بیماریوں کی آلائشوں سے پاک ہونے سمیت 85 سے90 فیصد اگاؤ کی صلاحیت رکھتا ہو۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ یہ شرح کم ہونے کی صورت میں شرح بیج فی ایکڑ میں اضافہ کر لینا چاہیے تاہم بیج صرف اسی قسم کا ہو جس کی سفارش محکمہ زراعت کی طرف سے کی گئی ہو۔

انہوں نے کہا کہ پنجاب سیڈ کارپوریشن اور اس کے مقرر کردہ ڈپو نئی اور ترقی دادہ اقسام کا تصدیق شدہ بیج فراہم کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں لیکن مقدار میں کم ہونے کے باعث یہ بیج کاشتکاروں کی ضرورت کو بمشکل 15سے 20 فیصد تک ہی پورا کرتا ہے اسلئے کاشتکاروں کو چاہئے کہ وہ فصل کی کاشت کیلئے مطلوبہ مقدار میں بیج خود تیار کریں۔انہوں نے کہا کہ بیج خود تیار کرنے سے انہیں درج ذیل فوائد حاصل ہوں گے،بیج کا خالص پن شک و شبہ سے بالا ہوگا، مطلوبہ قسم کا بیج مطلوبہ مقدار میں با آسانی دستیاب ہو گاجبکہ خالص اور صحتمند بیج استعمال کرنے کے نتیجے میں پیداوار میں اضافہ ہو گااورلاگت کم آئے گی نیزآمدورفت اور ٹرانسپورٹ کے اخراجات میں بھی کمی ہو گی،اس کے علاوہ زیادہ مقدار میں معیاری بیج تیار کر کے اچھے داموں فروخت کیا جا سکے گا۔

انہوں نے کہا کہ اس کیلئے سب سے پہلے کھیت کے اس حصے کا انتخاب کیا جائے جس کے بیج کو آئندہ سال بوائی کیلئے استعمال کرنا ہوپھر اس میں سے تمام جڑی بوٹیاں اور غیر ضروری پودے نکال دیں، اس کے علاوہ ایسے تمام پودے جو رنگت، جسامت اور شکل و صورت میں اس کھیت میں کاشت کردہ قسم سے مختلف نظرآئیں باقاعدگی سے نکالتے رہیں۔انہوں نے کہا کہ جب کٹائی کا وقت آ جائے تو اس کھیت یا کھیت کے منتخب حصے کو سب سے پہلے کاٹ لیا جائے اور چھوٹی بھریاں باندھ کر علیحدہ رکھ لیا جائے جبکہ تھریشننگ کے وقت بھی اچھی طرح تسلی کر لی جائے کہ تھریشر میں پہلے سے سابقہ اقسام کے دانے موجود نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ احتیاطاً جب مطلوبہ قسم کی گہائی شروع کی جائے تو شروع کے تقریباً 20 کلو دانے علیحدہ کر لئے جائیں اور باقی غلہ کو نئی بوریوں میں بھر کر باہر لیبل لگا دیں نیزبوری کے اندر بھی تین لیبل ڈال دئیے جائیں تا کہ اگر باہر کا لیبل کسی وجہ سے ضائع ہو جائے تو اندرونی لیبل دیکھ کر پہچان کی جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ذخیرہ کاری کیلئے اگر نئی بوریاں استعمال کی جائیں تو زیادہ بہتر ہے وگرنہ پرانی بوریوں کو الٹا کر کے اچھی طرح جھاڑ لیں اور بیج سے بھری ہوئی ان بوریوں کو گودام میں احتیاط کے ساتھ علیحدہ رکھیں۔

انہوں نے کہا کہ غلہ کو دھوپ میں سکھانے کا عمل کیڑوں کے حملہ سے محفوظ رکھتا ہے لیکن اس عمل کے دوران یہ احتیاط کرنی چاہیے کہ ایک قسم کا بیج دوسری قسم کے بیج کے نزدیک نہ سکھایا جائے۔انہوں نے امید ظاہر کی کہ کاشتکار ان طریقوں پر عمل کر کے ذاتی استعمال کیلئے گندم کا معیاری بیج خود تیار کریں گے۔

متعلقہ عنوان :

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں