ایف ڈی اے نے خدمت مرکز کے ذریعے گزشتہ 4 سال میں 2906 درخواست گزاروں کو ریلیف فراہم کیا

جمعرات 25 اپریل 2024 18:55

فیصل آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2024ء) حکومت پنجاب کی طرف سے خدمت مرکز کے ذریعے ایک ہی چھت تلے مختلف سروسز کی فراہمی کے اقدامات کے تحت ایف ڈی اے نے گزشتہ 4چار سال میں اب تک 2906 درخواست گزاروں کو ریلیف فراہم کیا ہے جن میں بلڈنگ پلان سمیت مختلف این او سی کے اجراء اور کمرشلائزیشن کی منظوری اور دیگرنوعیت کی درخواستیں شامل ہیں۔

یہ بات ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے محمدآصف چوہدری کی ہدایت پر خدمت مرکز کے ذریعے موصول ہونے والی درخواستوں پر کارروائی کی پیش رفت کا جائزہ لینے سے متعلق منعقدہ اجلاس میں بتائی گئیں جو ایڈیشنل ڈائریکٹر جنرل ایف ڈی اے دلاور خان چدھڑ کی زیر صدارت منعقد ہوا۔اجلاس میں چیف انجینئر مہر ایوب، ڈائریکٹر اسماء محسن، جنید حسن منج، یاسر اعجاز چٹھہ، سہیل مقصود پنوں اور دیگر افسران نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

ڈپٹی ڈائریکٹر آئی ٹی عبداللہ نور نے خدمت مرکز سے موصولہ درخواستوں اور ان پر محکمانہ کارروائی کی تفصیلات سے آگاہ کیا۔اس موقع پر بتایا گیا کہ گزشتہ چار سال میں خدمت مرکز کے ذریعے ایف ڈی اے کو مختلف شعبوں کے متعلقہ مجموعی طور پر 3615 درخواستیں موصول ہوئیں جن میں سے 2906 کو فوری ریلیف فراہم کیا گیا جبکہ قانونی اعتبار سے نامکمل ہونے کی وجہ سے 517 درخواستیں اعتراضات کی بناء پر واپس ہوئیں اور 35 درخواستیں مختلف شعبوں میں زیر کارروائی ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جائیدادوں کی کمرشلائزیشن کی منظوری کی 173درخواستوں، رہائشی جائیدادوں کے تکمیلی سرٹیفیکیٹس کے اجراء کی 1605 درخواستوں،کمرشل عمارتوں کی تکمیل کے سرٹیفیکٹس کے اجراء کی 153 درخواستوں، رہائشی بلڈنگ پلان کی منظوری کی877 درخواستوں، کمرشل بلڈنگ کی 90 درخواستوں جبکہ پرائیویٹ ہاؤسنگ سکیموں کے متعلق آٹھ درخواستوں پر ریلیف فراہم کیا گیا۔

ایڈیشنل ڈائریکٹرجنرل ایف ڈی اے نے محکمانہ سروسز کی فراہمی میں اپنے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ خدمت مرکز کے ذریعے ایک ہی چھت تلے درخواست گزاروں کو سروسز کی فراہمی سے متعلق حکومتی اقدامات کو کامیاب بنانے میں کوئی کسر اٹھانہ رکھی جائے اور ہر درخواست پر ترجیحی بنیادوں پر محکمانہ کارروائی کریں تاکہ تیز رفتار سروس ڈیلیوری میں کوئی خلل نہ آئے۔ انہوں نے متعلقہ شعبوں کے افسران سے کہا کہ وہ ماتحت سٹاف کی کارگردی پر کڑی نظر رکھیں اور کوئی فائل بلاوجہ تاخیر کا شکار نہیں ہونی چاہیے ،اس سلسلے میں کام چورسٹاف کا فوری محاسبہ کریں۔

فیصل آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں