وزیر اعظم‘ وزراء اپنی تنخوہوںمیں تو اضافہ کر رہے مگر ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جا ہا ہے‘ حکومت فرسٹریشن کا شکار ہے ‘ چوہدری لطیف اکبر

پیر 24 جولائی 2017 16:15

مظفرآباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 جولائی2017ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر نے کہا کہ وزیر اعظم وزراء اپنی تنخوہوںمیں تو اضافہ کر رہے مگر ملازمین کو نوکریوں سے نکالا جا ہا ہے حکومت فرسٹریشن کا شکار ہے کسی کی بات تک کوئی نہیں سنتا جب حکومت اور انتظامیہ بات نہیں سنے گی تو پھر احتجاج ہی آخری راستہ ہوتا اگر گرفتار کمپیوٹرز انسٹر کٹرز کو رہا نہ کیا گیا تو پھر کل ہم بھی سڑکوں پر آئیں ،خواتین کے ساتھ انتظامیہ کی جانب سے کی گہی بدسلوکی کی مذمت کرتے ہیں اس حکومت کو ان خواتین کے آنسوں کا احساب دینا پڑے گا ،آزاد کشمیر میں ظلم کابازار گرم ہے میں یہ کچھ ہوتا نہیں برداشت کروں گا ،کل سے میں خو د ان کے ساتھ سڑک پر احتجاج کروں گا دیکھتے ہیں کون گرفتار کرتا ہے،کتنے دنوں سے یہ لوگ احتجاج پر بیٹھے ہیں حکومت کی جانب سے ایک وزیر تک ان کے بات سننے نہیں آیا ،ا ن خیالات کا اظہار انھوں نے ملامین کے احتجاجی کیمپ میں فارغ ہونے والے ملازمین سے خطاب کرتے ہوئے کیا تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی کے صدر چوہدری لطیف اکبر،شوکت جاوید میر شائق گیلانی کے ہمرا جب ملازمین کے احتجاجی کیمپ میں پہنچے تو ملازمت سے برطرف ہونے والی خواتین نے روناشروع کر دیا ،خواتین نے بتایا کے ہمیں پولیس نے دھکے مارے کس قوانین کے تحت پولیس نے ہم پر ہاتھ اٹھایا اگر گرفتار کرنا تھا تو لیڈز پولیس گرفتا کرتی ،۔

(جاری ہے)

چوہدری لطیف اکبر نے ا حتجاج پر بیٹھے ملازمین کو یقین دلایا کے اگرحکومت نے گرفتار لوگوں کو رہا نہ کیا گیا تو ہم اپکے ساتھ احتجاج پر بیٹھیں گے انھوں نے کہا کے ان حکمرانوں نے ملامین کو فارغ کر کے اپنی تنخوہ میں اضافہ کیا آج غریب لوگ خواتین بچے سڑکوں پر رو،رہے ہیں اور یہ حکمران عیاشیاں،کرتے پھر رہے ہیں ،وزیر اعظم کے پاس اگر ملازمین کی تنخوہ کے لیئے پیسے نہیں تھے تو اپنی تنخوہ کس لیے بڑھائی ،یہ حکومت جب سے اقتدار مین آئی افری تفریٰ کا ماحول پیداکیا جا رہا ہے ،پندرہ پندرہ سال سے جو لوگ ملازمت کر رہے ان کو فارغ کیا جا رہا ہے ،حکومت کو اندازہ نہیں یہ کس طرف جارہے مہارجہ کے دور کی یاد تازہ کی جا رہی ہے ہم اس کو سیاسی ایشو نہیں بنا رہے مگر حکومت حوش کے ناخن لے ،حکمران لوگوں کے رزق چھین رہیہیں، ،جو لوگوں کا رزق چھین رہے ان کا رزق بھی نہیں بچے گا ،آج پانامہ کیس میں پھنسے ہوئے لوگوں سے بھیک مانگ رہے ،اگر حکومت مسائل حل نہیں کر سکتی تو گھر چلے جاہیں ہم اس معاملے کو سینٹ میں اور قومی اسمبلی میں بھی اٹھاہیں گے۔

اس حکومت کی ایک سالہ کرگردگی صرف یہ ہے اس ایک سال میں ہزاروں کی تعدد میں ملازمین کو فارغ کیا گیا ۔

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں