جرائم کے خلاف ناقص کارکردگی کا ذمہ دار متعلقہ ایس ایس پی اور ایس ایچ او ہوگا۔ضیاء الحسن لنجار yہائی ویز کو مسافروں کے لیئے محفوظ بنایا جائے۔وزیر داخلہ سندھ qتمام کمیونٹیز کا تحفظ پولیس کی زمہ داری ہے۔غلام نبی میمن mجرائم کو پروان چڑھنے سے قبل ہی نکیل ڈالیں۔آئی جی سندھ

منگل 16 اپریل 2024 22:50

[گھوٹکی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 16 اپریل2024ء) وزیر داخلہ سندھ ضیاء الحسن لنجار کی زیر صدارت گھوٹکی اور سکھر کے جملہ تھانہ جات کی حدود میں امن و امان کی صورتحال پر جائزہ اجلاس کیا گیا۔اجلاس میں صحافی جان محمد مہر قتل کیس جبکہ پریا کماری کیس کو بھی ذیر بحث لاتے ہوئے جملہ تفتیشی امور و اقدامات کی تفصیلات سے بھی آگاہی لی گئی اجلاس میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن کے علاوہ ڈی آئی جیز سکھر,میرپورخاص اور متعلقہ ضلعی ایس ایس پیز و دیگر سینئر افسران بھی موجود تھے۔

وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ سے جان محمد مہر کے ورثاء اور پریا کماری کے اہل خانہ سمیت ہندو پنچایت پر مشتمل وفد نے بھی ملاقات کی۔وزیر داخلہ سندھ نے ملاقات میں دونوں متاثرہ خاندانوں کو انصاف کی جلد سے جلد فراہمی کا یقین دلایا۔

(جاری ہے)

وزیر داخلہ سندھ نے صحافی جان محمد مہر کیس کو جلد سے جلد منطقی انجام تک پہنچانیکے لیئے پولیس افسران پر مشتمل اسپیشل ورکنگ کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے انھیں کسی بھی حالت میں کیس کو حل کرنیکے احکامات بھی دیئے۔

سکھر اور گھوٹکی سے تعلق رکھنے والے تاجر برادری,سول سوسائٹی سے وابستہ شخصیات اور وکلاء برادری کے وفد نے بھی وزیر داخلہ سندھ سے ملاقات کی اور اپنے اپنے مسائل و مشکلات کے حل کی بابت گزارشات پیش کیں جس پر وزیر داخلہ سندھ نے موقع پر موجود افسران کو ہر ممکن ازالہ اقدامات کے احکامات دیئے۔وزیر داخلہ سندھ نے اجلاس کے شرکاء کو واضح ہدایات دیں کہ ہائی ویز رابریز کو ہر حال میں ختم کیا جائے اور شاہراہوں کو مسافر گاڑیوں,مال بردار گاڑیوں اور دیگر نجی گاڑیوں کے لیئے انتہائی محفوظ بنانیکے لیئے دور رس اور ثمر آور نتائج پر مشتمل فول پروف حکمت عملی ترتیب دیکر برائیملاحظہ و مزید ضروری اقدامات ارسال کی جائے۔

ان کا کہنا تھا کہ شاہراہوں پر لوٹ مار مسافر گاڑیوں, مال بردار گاڑیوں و دیگر گاڑیوں کو ڈکیتیورہزنی کا نشانہ بنانیوالے لٹیروں کو کیفرکردار تک پہنچایا جائے اور ایسے عناصر کے خلاف ہر سطح پر آہنی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔وزیر داخلہ سندھ نے پولیس افسران کو پرزور الفاظ میں احکامات دیئے کہ جرائم کے خلاف ناقص کارکردگی یا انکے خلاف بلاامتیاز ایکشن میں پس وپیش یا تاخیری حربے ہر گز برداشت نہیں کرونگا۔

اگر کوئی افسر فرائض منصبی کی زمہ داریاں بطریق احسن اور مفاد عامہ کے تقاضوں کو پیش نظر رکھ کر سر انجام نہیں دیتا تو اس سے اہم زمہ داریاں واپس لے لی جائیں گی۔ان کا کہنا تھا لوگوں کی حفاظت اور امن وامان کے استحکام کے لیئے سو فیصد ڈیوٹی انجام دیجائے کیونکہ عوام کا تحفظ اور خدمت بھی عبادت ہے۔انہوں نے مزید کہا کہ حق اور فرض ساتھ ساتھ چلتے ہیں بصورت دیگر ہر شے من گھڑت اور بے بنیاد ہوجاتی ہے۔

دوران اجلاس وزیر داخلہ سندھ کچے ایریاز میں کاشت کی گئی غیرقانونی فصل کی خرید و فروخت،ترسیلونقل و حمل کی روک تھام کیلیئے متعلقہ کمشنرز,ڈپٹی کمشنرز،محکمہ مال، محکمہ خوراک، محکمہ جنگلات کے افسران، پولیس اور رینجرز کے افسران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دیتے ہوئے باقاعدہ اعلامیہ کے اجراء کے لیئے توثیق کردی ہے۔انہوں نے تشکیل کردہ کمیٹی کو ہدایات دیں کہ ضبط شدہ غیر قانونی فیصلوں کو ضابطے کی تمام تر کارروائی کے بعد حکومت سندھ کے سرکاری گودام میں منتقل کیا جائے۔

انہوں نے مذید کہا کہ 15 دنوں بعد میں دوبارہ وزٹ کرونگا اور احکامات پر تعمیلی رپورٹس کا جائزہ لونگا۔آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ جرائم کے خاتمے میں پولیس سنجیدہ اقدامات کررہی ہے۔تاہم ضرورت اس امر کی ہے کہ ہمیں جرائم کو پنپنے اور پروان چڑھنے سے قبل ہی نکیل ڈالنی ہوگی۔انکا کہنا تھا کہ پولیس اپنے اختیارات اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے جرائم کی بیخ کنی کو یقینی بنائے۔

جبکہ شاہراہوں پر قائم پولیس چیک پوسٹس کے کردار کو مزید مؤثر اور مربوط بنایا جائے۔علاوہ ازیں اسنیپ چیکنگ،پیٹرولنگ اور پکٹنگ کے دوران باہم روابط کو بھی یقینی بنایا جائے۔انہوں نے کہا کہ جرائم کے خلاف بلاامتیاز کاروائیاں یقینی کامیابی کی ضامن ہیں۔بلاشبہ اس طرح کے اقدامات سے پولیس کی نیک نامی اور شہرت میں اضافہ ہوتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ آئی بی اوز کو اس طور ترتیب دیا جائے کہ ڈاکوؤں، ان کے سہولت کاروں اورپتھاریداروں کو فرار کا موقع نہ مل سکے۔#

گھوٹکی میں شائع ہونے والی مزید خبریں