معاشرے میں تحمل و برادشت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے

ادارہ برائے تعلیم و ترقی گلگت بلتستان کے زیر اہتمام سیمینار سے مقررین کا خطاب

بدھ 16 اکتوبر 2019 13:17

گلگت (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 16 اکتوبر2019ء) ادارہ برائے تعلیم و ترقی کے زیر اہتمام گلگت میں ایک روزہ سیمینار/ مذاکرہ بعنوان"شمالی پاکستان کی قومیتوں میں ثقافتی اور نسلی تنوع کا فروغ" کے عنوان سے منعقد ہوا جس میں گلگت بلتستان کے ممتاز ادیب و دانشوروں اور شعرا عزیز علی داد، عافیت نظر، مایہ ناز امین ضیاء، احسان علی دانش و دیگر نے شرکت کی۔

اس موقع پرعزیز علی داد نے کہا کہ ہمیں معاشرے میں تحمل و برادشت کو فروغ دینے کی ضرورت ہے ہمارا معاشرہ عدم برداشت اور عدم رواداری کی وجہ سے کمزور ہو گیا ہے۔ معاشرے کی بہتری کیلئے معاشرے کے ہر باشعور فرد کو آگے آکر اپنا اہم کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ہمیں معاشرے کی بہتری کیلئے ایک نئے سماجی معاہدے کی ضرورت ہے۔

(جاری ہے)

معاشرے کی بقا اور سلامتی کیلئے ہمیں ایک دوسروں کے ساتھ مل کر ڈائیلاگ کرنے کے ساتھ ایک دوسروں کو برداشت اور سننا ہو گا۔

گلگت بلتستان کے معاشرے میں بڑی تیزی سے تبدیلی آگئی ہے۔ہمارا کلچر صرف ناچ گانا نہیں ہے۔ ہماری ثقافت میں دوسری اچھی چیزیں بھی ہیں جنہیں اجاگر کرنے کی ضرورت ہے۔ہمارے سماج میں خواتین کو ہر شعبے میں پیچھے رکھا گیا ہے حالانکہ معاشرے کی تعمیر و ترقی میں خواتین کا اہم کردار ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے، مایہ ناز محقق و شاعر امین ضیا نے کہا کہ گلگت بلتستان کے اندر حلقہ ارباب ذوق پچھلے کئی عشروں سے باہمی ہم آہنگی، رواداری، صبر، امن اور تکثریت کے فروغ کیلئے کام کر رہی ہے جس کی بدولت آج ہمارے علاقے میں بہت بہتری آئی ہے اور نئی نسل معاشرے کی فلاح و بہبود کیلئے اجتماعی طور پر کام کر رہی ہے۔

انشاللہ ہمارا مستقبل شاندار ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے احسان علی دانش نے کہا کہ بلتستان امن و رواداری اور بھائی چارگی کے لحاظ سے بہت اہمیت کا حامل علاقہ ہے۔

گلگت میں شائع ہونے والی مزید خبریں