معاشرہ میں قوانین انسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے بنائے جاتے ہیں، وکلا انصاف کے معاون ہیں، جسٹس اعجاز انور خان

جمعہ 14 فروری 2020 22:35

ہری پور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 14 فروری2020ء) معاشرہ میں قوانین انسانوں کی فلاح و بہبود کیلئے بنائے جاتے ہیں، وکالت مقدس پیشہ ہے اور وکلاء انصاف کے معاون ہیں، پاکستان کے بانیان بھی وکلاء ہی ہوتے تھے، ہمیں صبر کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑنا چاہئے، وکلاء سچائی، دیانتداری اور انصاف کے اصولوں کو اپنائیں، لائرز موومنٹ میں وکلاء نے رول آف لاء کیلئے بیش بہا قربانیاں دی ہیں، میڈیا کو وکلاء گردی جیسے الفاظ استعمال نہیں کرنے چاہئیں اور وکلاء بھی وائلیشن سے اپنا دامن بچائیں، یہ صبر آزما پیشہ ہے، ہمیں سائلین کی عزت کرنی چاہئے اور انہیں انصاف کی فراہمی کیلئے بہترین معاونت فراہم کرنی چاہئے۔

ان خیالات کا اظہار پشاور ہائی کورٹ ایبٹ آباد بینچ کے جسٹس اعجاز انور خان اور جسٹس شکیل احمد نے جوڈیشل کمپلیکس میں لائرز پلازہ کے سکینڈ فلور کے سنگ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

اس موقع پر ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج محمد آصف، ایڈیشنل رجسٹرار حق نواز خان، سینئر سول جج فیصل خان، صدر ڈسٹرکٹ بار سید شاہد کاظمی، جنرل سیکرٹری محب الله قریشی، سابق صدر عبدالرزاق چغتائی ایڈووکیٹ، سابق صدر خورشید اظہر ایڈووکیٹ سمیت جج صاحبان اور وکلاء کی کثیر تعداد موجود تھی۔

قبل ازیں جسٹس اعجاز انور خان نے لائرز پلازہ کے سکینڈ فلور کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس موقع پر شیر بہادر خان ایڈووکیٹ نے اپنی دو تصانیف بھی جسٹس صاحبان کو پیش کیں۔ صدر ڈسٹرکٹ شاہد کاظمی نے تقریب سے خطاب میں کہا کہ سی پی سی قانون میں کی جانے والی ترامیم پر وکلاء کے تحفظات موجود ہیں۔

ہری پور میں شائع ہونے والی مزید خبریں