چیئرمین سینیٹ کی وزیر داخلہ کو (کل) ایوان بالا میں آ کر وہاڑی سے جے یو آئی (ف) کے رہنما کو اٹھائے جانے کے معاملے کا جواب دینے کی ہدایت

پانامہ لیکس میں سابق وزیراعظم کا نام بھی نہیں آیا لیکن ان کو گھر بھیج دیا گیا ، آمر کے لائے سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام پیراڈائز لیکس میں آیا تو اس سے کوئی حساب کتاب نہیں لیا جا رہا، لوگوں کو لاپتہ کئے جانے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، سینیٹر حافظ حمد اللہ

پیر 6 نومبر 2017 21:40

چیئرمین سینیٹ  کی وزیر داخلہ کو  (کل) ایوان بالا میں آ کر وہاڑی سے جے یو آئی (ف) کے رہنما کو اٹھائے جانے کے معاملے کا جواب دینے کی ہدایت
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 06 نومبر2017ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے وزیر داخلہ کو ہدایت کی ہے کہ وہ (کل) منگل کو ایوان بالا میں آ کر وہاڑی سے جے یو آئی (ف) کے رہنما کو اٹھائے جانے کے معاملے کا جواب دیں جبکہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا ہے کہ پانامہ لیکس میں سابق وزیراعظم کا نام بھی نہیں آیا لیکن ان کو گھر بھیج دیا گیا جبکہ آمر کے لائے ہوئے سابق وزیراعظم شوکت عزیز کا نام پیراڈائز لیکس میں آیا تو اس سے کوئی حساب کتاب نہیں لیا جا رہا، ملک میں لوگوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، پیر کو ایوان بالا کے اجلاس میں جے یو آئی (ف) کے رہنما سینیٹر حافظ حمد اللہ نے عوامی اہمیت کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کہا کہ چند ماہ قبل پانامہ لیکس کے بعد ملک میں سیاسی زلزلہ آ گیا اور ایک وزیراعظم جس کا نام پانامہ لیکس میں نہیں تھا اس کو گھر بھیج دیا گیا لیکن ایک سابق وزیراعظم شوکت عزیز جس کا نام پیراڈائز لیکس میں آیا ہے اس سے کوئی حساب کتاب نہیں مانگ رہا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ شوکت عزیز کو ایک آمر اپنی سرپرستی میں لایا، وہ آمر کمر درد کا بہانہ بنا کر ملک سے فرار ہے اور شوکت عزیز کو بھی کوئی پوچھنے والا نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں ایک قرارداد منظور کرنی چاہیے جس میں زور دیا جائے کہ اقتدار کا راستہ عوام سے ہو کر گزرتا ہے تاکہ آمروں کے منہ پر طمانچہ رسید ہو۔ سینیٹر حافظ حمد اللہ نے کہا کہ ملک میں لوگوں کے لاپتہ ہونے کے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے، آپریشن رد الفساد کے تسلسل کے نتیجے میں بھی لوگوں کو اٹھایا جا رہا ہے اور سیاسی کارکنوں کو بھی۔

انہوں نے کہا کہ وہاڑی سے جے یو آئی (ف) کے رہنما اور عالم دین جو 70 سالہ بزرگ ہیں، کو 14 اکتوبر کو اٹھایا گیا ہے جن کا ابھی تک کچھ پتہ نہیں چل رہا۔ چیئرمین سینٹ سینیٹر میاں رضا ربانی نے ہدایت کی کہ وزیر داخلہ منگل کو ایوان میں آ کر اس کا جواب دیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں