صحافیوں کو نواز شریف کا جیل ٹرائل کرنے کی اجازت مل گئی

صحافیوں کو نواز شریف کا جیل ٹرائل کور کرنے کی اجازت ہو گی، ان کے لیے خصوصی پاس بنوائے جائیں گے، احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی گفتگو

Muqadas Farooq Awan مقدس فاروق اعوان منگل 17 جولائی 2018 12:30

صحافیوں کو نواز شریف کا جیل  ٹرائل کرنے کی اجازت مل گئی
اسلام آباد (اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔17 جولائی 2018ء) احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے صحافیوں کو نواز شریف کا جیل ٹرائل کور کرنے کی اجازت دے دی۔میڈیا رپورٹس کے مطابق احتساب عدالت کے جج محمد بشیر سے غیر رسمی گفتگو میں نواز شریف کے جیل میں ٹرائل سے متعلق صحافی نےسوال کیا کہ جیل ٹرائل کے دوران کیا میڈیا کو کوریج کی اجازت ہو گی، جیل کے باہر کھڑے ہو کر مستند رپورٹنگ نہیں ہو سکتی ؟ صحافیوں نے فاضل جج سے مطالبہ کیا کہ صحافیوں کو ٹرائل کی رپورٹنگ کرنے کی اجازت دی جائے۔

تو جج محمد بشیر نے کہا کہ صحافیوں کو نواز شریف کا جیل میں ٹرائل کرنے کی اجازت ہو گی اور ان صحافیوں کے لیے پاس بنوائے جا ئیں گے۔یاد رہے یون فیلڈ ریفرنس کا فیصلہ سنانے والے احتساب عدالت کے جج محمد بشیر کی جانب سے شریف خاندان کیخلاف فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعتسے انکار کردیا تھا۔

(جاری ہے)

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے موقف اختیار کیا تھا کہ چونکہ ملزمان کے وکیل کو ان کے کیس سننے پر اعتراض ہے، اس لیے وہ شریف خاندان کیخلاف دیگر کیسز کی سماعت نہیں کر سکتے۔

احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے اسلام آباد ہائی کورٹ سے فلیگ شپ اور العزیزیہ اسٹیل مل ریفرنس کی سماعت کی ذمہ داری کسی دوسرے جج کو سونپنے کی درخواست کی تھی۔آج جج محمد بشیر نے سابق وزیراعظم نواز کے خلاف العزیزیہ، اور فلیگ شپ ریفرنس کی سماعت کی ۔نیب پراسیکیوٹر افضل قریشی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ نواز شریف کے وکیل خواجہ حارث کی جگہ معاون وکیل سعد ہاشمی پیش ہوئے۔ نیب پراسکیواٹر نے عدالت کو بتایا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں شریف فیملی کی اپیلیں سماعت کے لیے مقرر ہیں۔ جج محمد بشیرنے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ سے کیا حکم ہوتا ہے اس کا انتظار کر لیتے ہیں۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں