ارکان پارلیمنٹ ن لیگ کے دور میں 20 کروڑ روپے کی ادویات کھا گئے

ادویات کی خریداری میں ڈسپنسروں اور طبی عملے کی معاونت بھی شامل ہوتی تھی

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین منگل 21 اگست 2018 11:49

ارکان پارلیمنٹ ن لیگ کے دور میں 20 کروڑ روپے کی ادویات کھا گئے
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 21 اگست 2018ء) : مسلم لیگ ن کے دور میں ارکان پارلیمنٹ نے بہت سی سہولیات کا استعمال کیا اور مفت سہولیات بھی حاصل کی ۔ ن لیگی دور میں ارکان پارلیمنٹ کا 20 کروڑ روپے کی ادویات استعمال کرنے کا انکشاف ہوا ہے۔ قومی اخبار میں شائع ایک رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں ارکان نے جہاں کروڑوں روپے بیرون ممالک صرف علاج معالجے کی مد میں خرچ کئے وہیں پارلیمنٹ کی ڈسپنسری سے 20 کروڑ سے زائد کی مفت ادویات بھی لیں۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ گزشتہ دور حکومت میں پولی کلینک اسپتال کی پارلیمنٹ ہاؤس اور پارلیمنٹ لاجز میں واقع ڈسپنسریوں پر تعینات عملے کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ ارکان پارلیمان اور وزراء کو مہنگی سے مہنگی ادویات، فوڈ سپلی منٹس اور دیگر آئٹمز لوکل پرچیز سسٹم کے تحت فراہم کریں۔

(جاری ہے)

لوکل پرچیز سسٹم کے تحت ن لیگ کے وزرا ء اور ارکان پارلیمنٹ، ہؤاسپتال عملے سے ڈاکٹر کے تجویز کردہ نسخے کی پرچی بنوا لیتے جبکہ ادویات باہر کے میڈیکل سٹورز سے خریدتے تھے ۔

ادویات کی خریداری میں ڈسپنسروں اور طبی عملے کی معاونت بھی شامل ہوتی تھی۔ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں سینیٹرز کے لیے تاحیات علاج اور ادویات کی فراہمی مفت بنانے کا بل پاس کروایا گیا جس کے تحت سینیٹرز مدت پوری کرنے کے باوجود لاکھوں کی ادویات سرکاری خزانے سے خریدنے کے مجاز قرار پائے ۔ ذرائع نے مزید بھی بتایا کہ ایک طرف ن لیگ کے وزراء اور ارکان پارلیمان کے لیے کڑوروں کی ادویات کی فراہمی مفت بنائی جا رہی تھی جبکہ دوسری طرف غریب اور متوسط طبقے کے لوگ محض دوا نہ ملنے کے باعث موت کے منہ میں چلے جاتے تھے ۔

تاہم اب تازہ ترین اطلاعات کے مطابق نئی کابینہ نے وزرا اور ارکان پارلیمان کے بیرون ممالک سے علاج کی سہولت ختم کرنے کا اعلان کیا ہے ۔جس کے بعد اب کوئی بھی رکن پارلیمنٹ اگر بیرون ملک علاج کی غرض سے جاتا ہے تو اس کے علاج کے اخراجات سرکاری خزانے سے ادا نہیں کیے جائیں گے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں