حکومت تعلیم کے چار اہم شعبوں ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے،وفاقی وزیر شفقت محمود

منگل 20 نومبر 2018 22:07

حکومت تعلیم کے چار اہم شعبوں ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے،وفاقی وزیر شفقت محمود
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 20 نومبر2018ء) وفاقی وزیر تعلیم و پیشہ ورانہ تربیت شفقت محمود نے کہا ہے کہ حکومت تعلیم کے چار اہم شعبوں سکولوں سے باہر بچوں کے داخلے، معیاری تعلیم کی فراہمی، نوجوانوں کو تکنیکی تربیت کی فراہمی اور ملک بھر میں یکساں نظام تعلیم رائج کرنے پر ترجیحی بنیادوں پر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے یہ بات منگل کو جرمن تنظیم فریڈریج ناومان فیڈریشن کی 60 سالہ تقریب سے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم نوجوانوں کو تکنیکی تربیت فراہم کرتے ہوئے جرمنی کے اس مشن میں شریک ہے۔ وفاقی وزیر نے دونوں ممالک کے مضبوط تعلقات پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ تعلیم، تکنیکی تربیت، ماحولیاتی تبدیلی اور معاشی شعبہ میں دونوں ممالک میں اشتراک مثالی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم جرمنی کے تجربات سے استفادہ کرنا چاہتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے ذریعے سکولوں سے باہر بچوں کے تعلیمی اداروں میں داخلہ کے لئے کام کر رہے ہیں اور اس سلسلے میں وزارت 27 نومبر کو سکولوں سے باہر بچوں کے داخلہ کے لئے مہم کا آغاز کرے گی۔ شفقت محمود نے فریڈریج نائومان فیڈریشن کی مقامی این جی اوز کے ساتھ مل کر بچوں اور سول سوسائٹی کی بہتری کے لئے خدمات کو سراہا۔

بعد ازاں وفاقی وزیر نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے پہلے 100 دنوں میں کئی چیزوں، بدعنوانی کے خاتمہ، غریب افراد کے لئے ہائوسنگ سکیم اور تعلیم کے شعبہ کی بہتری میں کامیابی حاصل کی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ حکومت ڈیلی ویجز اساتذہ کی تنخواہوں کے اہم مسئلہ کو حل کرنے کے لئے سنجیدہ کوششیں کر رہی ہے۔ بچوں کے عالمی دن کے حوالے سے اپنے پیغام میں وفاقی وزیر نے کہا کہ حکومت آئندہ پانچ سالوں میں ملک بھر کے 25 ملین سکولوں سے باہر بچوں کو سکولوں میں داخلہ کے لئے پرعزم ہے۔

پہلے مرحلے میں وفاقی دارالحکومت کے 28 ہزار سکولوں سے باہر بچوں کو داخل کرایا جائے گا۔ قبل ازیں جرمن سفیر مارٹن کوبلر نے کہا کہ کوئی بھی ملک تعلیم کے بغیر ترقی نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو میڈیا کی ذمہ داریاں اور آزادی، انسانی حقوق، موسمیاتی تبدیلیاں اور اقتصادی ترقی جیسے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ان مسائل کا حل ضروری ہے۔

اسلام آباد میں شائع ہونے والی مزید خبریں